وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے اعلان کیا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کی طرف سے واپس کی جانے والی بلٹ پروف گاڑیاں فوری طور پر بلوچستان بھیج دی جائیں گی تاکہ وہاں انسدادِ دہشتگردی کی کارکردگی کو مضبوط بنایا جا سکے۔
یہ اعلان وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی درخواست کے جواب میں کیا گیا۔
CM Sahib done. These bullet-proof vehicles will be sent to Balochistan immediately to enhance counter-terrorism efforts. Thank you for raising this https://t.co/M8Hzc4UoAB
— Mohsin Naqvi (@MohsinnaqviC42) October 22, 2025
محسن نقوی نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ’ایکس‘ (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا:
’وزیراعلیٰ صاحب، کام مکمل ہو گیا۔ یہ بلٹ پروف گاڑیاں انسدادِ دہشتگردی کی کارکردگی بڑھانے کے لیے فوری طور پر بلوچستان بھیج دی جائیں گی۔ آپ کے نوٹس لانے کا شکریہ۔‘
خیبرپختونخواہ کی طرح بلوچستان بھی دہشت گردی سے متاثر ہے۔ وزیر داخلہ @MohsinNaqvi42 سے درخواست ہے کہ اگر خیبرپختونخواہ حکومت بلٹ پروف گاڑیاں لینے سے انکار کر رہی ہے تو انہیں حکومت بلوچستان کو منتقل کر دیا جائے تاکہ دہشت گردی کا مؤثر مقابلہ کیا جاسکے ۔
— Sarfraz Bugti (@PakSarfrazbugti) October 21, 2025
یہ اعلان اس تناظر میں آیا ہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے وفاقی وزیر داخلہ سے اپیل کی تھی کہ اگر خیبرپختونخوا حکومت ان بلٹ پروف گاڑیوں کو لینے سے انکار کر رہی ہے تو انہیں حکومتِ بلوچستان کو منتقل کر دیا جائے تاکہ صوبہ دہشت گردی کے خلاف بہتر انداز میں مقابلہ کر سکے۔
سیکیورٹی اور لوجسٹکس کے نکات
حکام نے بتایا ہے کہ گاڑیاں جلدی روانہ کرنے کے انتظامات کیے جا رہے ہیں اور ان کی تقسیم سے متعلق تفصیلات جلد میڈیا کو فراہم کی جائیں گی۔ یہ گاڑیاں خاص طور پر انسدادِ دہشتگردی آپریشنز اور حساس علاقے میں سیکیورٹی اہلکاروں کی حفاظت کے لیے استعمال ہوں گی۔
بلوچستان نے پچھلے برسوں میں بار بار حفاظتی سازوسامان اور اضافی وسائل فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ خیبرپختونخوا میں بھی سیکیورٹی ضروریات کے باعث بعض اوقات سامان کی تقسیم اور تقاضے تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔ وفاقی سطح پر اس قسم کے مئؤثر ردِ عمل سے صوبائی تعاون اور وسائل کی بروقت منتقلی کی راہ ہموار ہوتی ہے۔
‘اپنی گاڑیاں واپس لے لو’، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے وفاق کو یہ پیغام کیوں دیا؟
یاد رہے کہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ کی جانب سے دی گئی ناقص بلٹ پروف گاڑیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ خیبر پختونخوا پولیس کی تضحیک ہے، اس لیے انہیں واپس کیا جائے۔
نو منتخب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی زیر صدارت پہلا باضابطہ اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں گڈ گورننس روڈ میپ، امن و امان اور انسداد بدعنوانی سے متعلق امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ نے اجلاس میں پولیس کے لیے جدید اسلحہ اور آلات فراہم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پولیس فنڈز میں کسی قسم کی کمی نہیں آنے دی جائے گی۔
انہوں نے وفاقی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے صوبے کو وار آن ٹیرر کے فنڈز سمیت آئینی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے، جس کے باعث امن و امان کے مسائل بڑھ رہے ہیں۔
سہیل آفریدی نے وفاقی وزیر داخلہ کی جانب سے دی گئی ناقص بلٹ پروف گاڑیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ کے پی پولیس کی تضحیک ہے، اس لیے انہیں واپس کیا جائے۔














