5 سال بعد بھارت اور چین کے درمیان براہِ راست پروازوں کا آغاز ہوگیا ہے۔ پیر کے روز بھارت کی نجی ایئرلائن انڈی گو کی پہلی پرواز کولکتہ سے چین کے جنوبی شہر گوانگزو پہنچی، جس کے ساتھ ہی دونوں ممالک کے درمیان معطل فضائی رابطے بحال ہوگئے۔
پرواز نمبر 6E1703 صبح 4 بجے کے قریب گوانگزو ایئرپورٹ پر اتری۔ یہ فضائی سروس 2020 میں کووڈ وبا اور اس کے بعد پیدا ہونے والی جغرافیائی و سیاسی کشیدگی کے باعث معطل کی گئی تھی۔
بھارت اور چین، جو دنیا کے دو سب سے زیادہ آبادی والے ممالک ہیں، تاہم 2020 میں لداخ کی سرحد پر ہونے والی جھڑپ کے بعد دونوں کے تعلقات میں بتدریج بہتری آ رہی ہے۔ بھارتی حکومت نے کہا ہے کہ پروازوں کی بحالی سے عوامی روابط کو فروغ اور دو طرفہ تعلقات کی بتدریج بحالی میں مدد ملے گی۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان کے ساتھ بڑھتے تعلقات بھارت سے دوستی کی قیمت پر نہیں، مارکو روبیو
بھارت اور بیجنگ کے درمیان تعلقات میں بہتری اس وقت سامنے آئی ہے جب واشنگٹن کے ساتھ نئی دہلی کے تجارتی تعلقات میں تناؤ پیدا ہوا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر 50 فیصد اضافی ٹیکس عائد کرنے کا حکم دیا ہے، اور ان کے مشیروں نے الزام لگایا ہے کہ بھارت روسی تیل خرید کر یوکرین جنگ کو تقویت دے رہا ہے۔
بھارت سے ہانگ کانگ کے لیے پروازیں پہلے ہی معمول کے مطابق جاری ہیں، جبکہ نومبر میں نئی دہلی سے شنگھائی اور گوانگزو کے لیے مزید براہِ راست پروازیں شروع کی جائیں گی۔













