امریکا نے بھارت کو ایران کی چابہار بندرگاہ پر 6 ماہ کی پابندیوں سے چھوٹ دیدی ہے۔
بھارتی وزارتِ خارجہ نے جمعرات کو بتایا ہے کہ امریکا نے بھارت کو چابہار بندرگاہ کے ذریعے ایران میں آپریشنز کے لیے 6 ماہ کی پابندیوں سے استثنا دے دیا ہے۔
یہ بندرگاہ خلیجِ عمان کے کنارے ایرانی علاقے چابہار میں واقع ہے اور بھارت کے لیے افغانستان اور وسطی ایشیا تک رسائی کا ایک اسٹریٹیجک تجارتی راستہ سمجھی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے امریکی پابندیوں سے چھوٹ کا خاتمہ: بھارت کی چابہار حکمت عملی پر کاری ضرب
امریکی پابندیاں ایران کے جوہری پروگرام اور دیگر اقتصادی سرگرمیوں سے متعلق ہیں، جن کے باعث چابہار جیسے منصوبے خطرے میں پڑ سکتے تھے۔
تاہم امریکا نے بھارت کو 6 ماہ کی عارضی چھوٹ دے کر اس بات کی اجازت دی ہے کہ وہ چابہار کے راستے تجارت اور ترقیاتی سرگرمیاں جاری رکھ سکے۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کا مؤقف
وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ’ہم امریکی حکومت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ چابہار بندرگاہ نہ صرف بھارت بلکہ پورے خطے کے لیے تجارتی اور رابطے کے لحاظ سے اہم منصوبہ ہے۔‘
یہ بھی پڑھیے: چابہار بندرگاہ چلانے کے لیے بھارت کا ایران سے معاہدہ
علاقائی اہمیت
چابہار بندرگاہ بھارت کو پاکستان کے راستے گزرے بغیر افغانستان اور وسطی ایشیائی ممالک تک براہِ راست رسائی فراہم کرتی ہے۔ یہ بندرگاہ چین کے گوادر پورٹ منصوبے کا متبادل بھی سمجھی جاتی ہے اور بھارت کی علاقائی حکمتِ عملی کا کلیدی حصہ ہے۔













