جاپان کے 83سالہ عمر رسیدہ فٹ بالرمتسوہیکو نوموراکا کیریئر 18 ورلڈ کپ اور 70سال کے عرصے پر محیط ہے۔
جاپانی قومی ٹیم کے سابق کھلاڑی نومورا ٹوکیو کی سوکر فار لائف(ایس ایف ایل)لیگ جو ایسے افراد پر مشتمل ہے جن کی عمر 80سے زیادہ ہے کے رکن ہیں۔ جنہوں نے رواں ماہ اپنا پہلا میچ کھیلا تھا۔
83 سالہ نومورا اور ان کی ٹیم دنیا میں سب سے زیادہ عمر رسیدہ افراد کی سر زمین جاپان میں فعال زندگی کے کلچر کو فروغ دے رہی ہے۔
عمر رسیدہ فٹ بالر کا کہنا ہے کہ جب وہ بچہ تھے تو50اور60سال کے مردوں کو دادا سمجھا جاتا تھا،اور ہم 80کی دہائی میں فٹ بال کھیل رہے ہیں۔ یہ واقعی حیران کن ہے۔
65سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگ جاپان کی 126ملین کی آبادی کا تقریباً ایک تہائی حصہ بنتے ہیں۔ جاپان میں اوسط عمر 80سال ہو گئی ہے جو دنیا کے باقی ممالک سے سب سے زیادہ ہے۔
نومورا کی بیٹی یوریکو کا کہنا ہے کہ وہ کبھی کبھی بزرگوں کا کھیل دیکھنے جاتی ہے، بزرگوں کا کھیل دیکھ کر اسے اس بات کا احساس ہوتا ہے کہ اسے بھی سخت محنت کرنی چاہیے۔
یوریکو نےاپنے والد کی تعریف کرتے ہوئے کہا، اسے امید ہے کہ وہ بھی ان جیسی بنے گی اور جب وہ بوڑھی ہوجائے گی تو وہ کھیل کوجاری رکھے گی۔
نومورا کا کہنا ہے کہ فعال صحت مند بزرگ اس حوالے سے اس تاثر کو بدل رہے ہیں کہ بوڑھے لوگ کیا کر سکتے ہیں۔
سابق قومی ٹیم کے فٹ بالر کا کہنا تھا کہ وہ پچھلے سال 80سال سے زیادہ عمر کے افراد کا لیگ کروانے کا آئیڈیا لے کر آئے۔
نومورا کا کہنا تھا کہ جاپان میں ایک عمر رسیدہ معاشرہ ہو سکتا ہے لیکن لوگ پھر بھی اس قسم کی سرگرمیوں سے لطف اندوزہو سکتے ہیں۔
عمر رسیدہ فٹ بالر کا کہنا ہے کہ کھیل کے بعد چائے پینا اور گپ شپ کرنا کھیل کا بہترین حصہ ہے۔