ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

جمعرات 6 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

7 دسمبر 2025 تک جاری رہنے والا ورلڈ کلچرل فیسٹیول آرٹس کونسل آف پاکستان، کراچی میں منعقد ہو رہا ہے۔ اس فیسٹیول کا مقصد دنیا بھر کی ثقافتوں کو یکجا کرنا، ثقافتی تبادلے کو فروغ دینا، اور فنونِ لطیفہ کے ذریعے امن کا پیغام دینا ہے۔

اس سال کے فیسٹیول میں 141 ممالک کے ایک ہزار سے زیادہ فنکار حصہ لے رہے ہیں۔ یہ فیسٹیول دنیا کے سب سے بڑے ثقافتی میلوں میں سے ایک ہے۔ فیسٹیول میں مختلف تھیٹر پرفارمنسز، موسیقی کے شوز، رقص کی پرفارمنسز، فائن آرٹس کی نمائشیں، فلم اسکریننگ، ورکشاپس اور گفتگو کی محفلیں منعقد کی جا رہی ہیں۔

فیسٹیول کی زیادہ تر تقریبات میں عوام کے لیے مفت داخلے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ حالیہ دنوں میں فرانس کے تھیٹر گروپ Cirk Biz’Art کی ورکشاپس، پاکستانی تھیٹر پلے فلرٹس اور ایک یورپی گلوکارہ کا اوپیرا پیش کیا گیا۔ یہ فیسٹیول کراچی کو عالمی ثقافت کا مرکز بنا رہا ہے اور شہر کا مثبت تشخص اجاگر کرنے کی کوشش ہے۔

فیسٹیول میں شریک بعض غیر ملکی فنکاروں کا کہنا ہے کہ پاکستانی بہت مہمان نواز ہیں، تاہم کراچی کا کھانا اُن کے ذائقے کے اعتبار سے بہت مرچ مصالحے والا ہے، اس لیے انہوں نے اپنا کھانا منگوانا بہتر سمجھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

27 ویں آئینی ترمیم کیا کچھ تبدیل کردے گی؟ وکلا کی رائے

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟