بلوچستان کے سابق صوبائی وزیر معدنیات مبین خلجی نے نے 9 مئی کے پر تشدد واقعات کے خلاف احتجاج کے طور پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو خیر آباد کہہ دیا۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مبین خلجی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا وہ کہ جمہوریت اور بلوچستان کی فلاح کے لیے پی ٹی آئی میں شامل ہوئے تھے لیکن جس طرح کے حالات پیدا کردیے گئے تھے اس کی وجہ سے وہ اب پارٹی کا مزید ساتھ نہیں دے سکتے۔
مبین خلجی نے 9 مئی کے واقعات کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی سلامتی ان کی اولین ترجیح ہے کیوں کہ پاکستان ہے تو ہم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جناح ہاؤس پر حملہ ہو یا جلاؤ گھیراؤ وہ ہر طرح کی پرتشدد کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ انہوں نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا فیصلہ کسی دباؤ کی وجہ سے نہیں بلکہ اپنے ضمیر کی آواز پر کیا ہے۔
یاد رہے کہ 9 مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے کیے گئے تھے اور اس موقع پر ہنگامہ آرائی کے دوران حساس عمارتوں سمیت مختلف املاک کو نقصان بھی پہنچا تھا۔ ان واقعات میں کی مذمت کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے مختلف رہنماؤں اور اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے پارٹی چھوڑدی ہے۔