پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کا اجلاس کراچی میں جاری ہے، جس میں مجوزہ ستائیسویں آئینی ترمیم کے معاملے پر غور کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 27ویں آئینی ترمیم سے قبل قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاسوں میں وقفہ کیوں کیا گیا؟
صدر مملکت آصف علی زرداری اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اجلاس کی صدارت کررہے ہیں۔
اجلاس میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، مراد علی شاہ، قائم علی شاہ، قادر پٹیل، قادر بلوچ، امجد حسین ایڈووکیٹ، نفیسہ شاہ، گورنر گلگت بلتستان مہدی شاہ شریک ہیں۔
اس کے علاوہ قمر زمان کائرہ، نیئر بخاری، گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر، راجا پرویز اشرف، رضا ربانی اور آزاد کشمیر کی قیادت بھی شریک ہے۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں آزاد کشمیر میں حکومت کی تبدیلی کا معاملہ بھی زیر غور آئےگا۔
اٹھارویں ترمیم کو رول بیک کرنا ممکن نہیں، شازیہ مری
قبل ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی سینیئر رہنما شازیہ مری نے کہاکہ اٹھارویں آئینی ترمیم کا رول بیک کرنا ممکن نہیں، آج ہونے والے اجلاس میں مجوزہ ستائیسویں آئینی ترمیم پر غور کیا جائےگا۔
شازیہ مری نے کہاکہ پیپلز پارٹی صوبوں کو مضبوط دیکھنا چاہتی ہے اور کسی بھی ایسے منصوبے کی حمایت نہیں کرے گی جو صوبوں کے اختیارات محدود کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کبھی صوبوں کو دیے گئے اختیارات واپس نہیں لے سکتی اور ایسے کسی پروپوزل کی حمایت نہیں کرے گی جو اختیارات میں کمی کرے۔ تاہم اگر آئینی ترمیم سے نظام میں بہتری ممکن ہو تو پارٹی اس کی حمایت کرے گی۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف سے مسلم لیگ (ق) وفد کی ملاقات، 27ویں آئینی ترمیم پر مشاورت
واضح رہے کہ حکومت نے ستائیسویں آئینی ترمیم لانے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے۔ اور امکانات ہیں کہ کل آئینی ترمیم کا مسودہ سینیٹ میں پیش کردیا جائےگا، جس کے بعد اسے کمیٹی میں بھیجا جائےگا۔














