اسلام آباد کے ’کابل ریسٹورنٹ‘ کے خلاف شہریوں کی شکایات پر کارروائی کرتے ہوئے چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے سخت اقدام کرتے ہوئے ریسٹورنٹ کے اوپن ایریا کو سیل کر دیا ہے۔ اس اقدام کی بنیادی وجہ ریسٹورنٹ کی جانب سے ڈیجیٹل اور کیش لیس نظام اپنانے میں ناکامی اور شہریوں سے نقدی کی وصولی پر اصرار ہے۔
تفصیلات کے مطابق، کابل ریسٹورنٹ شہریوں سے ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ کے ذریعے ادائیگی کرنے سے مسلسل انکار کرتا رہا اور نقد رقم کی ادائیگی پر زور دیتا رہا، جس سے ٹیکس کی شفافیت متاثر ہو رہی تھی۔
Kabul Restaurant open space sealed for not adhering to cashless SOPs.
Let’s move towards digitisation and cashless economy
Good work by MCI @dranamfatima @CDAthecapital @ShazaFK https://t.co/ygUGZ7WGWy pic.twitter.com/7PJVGtQMNi— Muhammad Ali Randhawa (@RandhawaAli) November 7, 2025
حکومت کی ہدایت کے مطابق اسلام آباد کے تجارتی مراکز اور ریسٹورنٹس کو ڈیجیٹل اور کیش لیس نظام اپنانے کی پابندی کرنی ہے تاکہ ٹیکس شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ تاہم، کابل ریسٹورنٹ نے اس ہدایت کی مسلسل خلاف ورزی کی۔
اس سے قبل سوشل میڈیا پر وائرل ایک پوسٹ میں صارف نے دعویٰ کیا تھا کہ جب انہوں نے ریسٹورنٹ کے مالک سے پوچھا کہ کارڈ کیوں نہیں لیا جاتا اور نقدی پر کیوں اصرار کیا جاتا ہے، تو مالک نے کہا کہ ’پھر پاکستان ہم سے ٹیکس لیتا ہے، ہم پاکستان کو ٹیکس کیوں دیں‘؟
میں پاکستان کو ٹیکس کیوں دوں؟
یہ مجھے کابل ریسٹورنٹ کے چلانے والوں میں سے ایک افغانی نے کہا۔ میرے لہجے سے اسکو لگا کہ میں خوست کا افغانی ہوں۔ لہذا جب میں نے پوچھا کہ کارڈ کیوں نہیں لیتے اور کیش پر کیوں اصرار کر رہے ہو تو اس نے کہا کہ 'پھر پاکستان ہم سے ٹیکس لیتا ہے۔ ہم پاکستان… pic.twitter.com/mh4E3MvTGN
— Shahid Khan (@BloggerShahid) November 6, 2025














