امریکا کے الینوائے ریاست میں واقع پارک ریج کے علاقے میں امریکی خفیہ ادارے ICE (امیگریشن اینڈ کسٹمز اینفورسمنٹ) نے ایک بھارتی نژاد شہری سے زوہران ممدانی کے بارے میں سوالات کیے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ کا ’ننھا ظہران ممدانی‘، سوشل میڈیا پر چھا گیا، ویڈیو وائرل
شہری جو الینوائے کے محکمہ ٹرانسپورٹیشن میں ملازم ہے اور امریکی شہری بھی ہے، اپنے کام کے دوران یہ معاملہ پیش آیا۔ ایجنٹس نے نہ صرف اس کے امیگریشن اسٹیٹس کے بارے میں پوچھا بلکہ نیو یارک سٹی کے نئے منتخب میئر ظہران ممدانی کے بارے میں بھی دریافت کی۔
خوف و ہراس اور گھروں میں رہنے کی ہدایت
اس واقعے کے بعد مقامی لوگ، خاص طور پر پارک ریج-نائلز اسکول ڈسٹرکٹ 64 کے طلبا اور اساتذہ، گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی۔

ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ کچھ اسکولوں کے قریب ICE ایجنٹس کی موجودگی کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جس سے خوف و ہراس پیدا ہوا ہے۔
صدارتی پالیسی اور احتجاجات
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کی امیگریشن ریڈز اور ڈیپورٹیشن مہم نے ملک میں تناؤ بڑھایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ظہران ممدانی نے 5 رکنی عبوری ٹیم کا اعلان کردیا، کون کون شامل ہے؟
ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان اقدامات میں ابھی کافی سختی نہیں کی گئی اور لبرل ججز نے امیگریشن آپریشنز کو روکا۔ ان ریڈز کے خلاف ملک بھر میں احتجاج بھی جاری ہے، اور بعض شہری اداروں کی کارروائیوں سے خوفزدہ ہیں۔
عوامی ردعمل اور تحفظات
ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی شہریوں کو نسل یا قومیت کی بنیاد پر سوالات کے لیے روکنا خوف و ہراس میں اضافہ کر رہا ہے اور کمیونٹیز میں اعتماد کم ہو رہا ہے۔ شہریوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اس دوران محتاط رہیں اور ضرورت پڑنے پر گھروں میں رہیں۔












