دہشتگردی کے خاتمے کے لیے صوبائی اسمبلی کو اعتماد میں لیا جائے، امن جرگے کا اعلامیہ جاری

بدھ 12 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پشاور میں خیبرپختونخوا اسمبلی کے زیر اہتمام امن جرگے کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے، جس پر اسپیکر اسمبلی سمیت 21 جرگہ اراکین کے دستخط موجود ہیں۔

اعلامیے کے مطابق امن جرگہ نے تجویز دی ہے کہ صوبائی حکومت اور اسمبلی ایک جامع صوبائی ایکشن پلان مرتب کرے تاکہ امن و امان کے قیام اور دہشتگردی کے خاتمے کے لیے مربوط اقدامات کیے جا سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: امن جرگہ کے حوالے سے فائنل ڈرافٹ تیار، تمام فریقین کو اعتماد میں لے لیا گیا، شفیع جان

اعلامیے میں کہا گیا کہ پاک افغان کے تمام تاریخی تجارتی راستوں کو فوری طور پر کھولا جائے، جبکہ پاک افغان خارجہ پالیسی کی تشکیل میں وفاق صوبائی حکومت سے مشاورت کرے اور سفارتی سطح پر روابط کو ترجیح دی جائے۔

جرگے نے وفاق اور صوبائی حکومت کے درمیان تناؤ کم کرنے کی سفارش کی، ساتھ ہی کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس آئینی مدت کے مطابق بلایا جائے۔

اعلامیے میں زور دیا گیا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے صوبائی اسمبلی کو اعتماد میں لیا جائے اور امن و امان سے متعلق اسمبلی کی منظور شدہ قراردادوں پر فوری عملدرآمد کیا جائے۔

Declaration Kp Assembly Aman Jirga 2025 by Muhammad Nisar Khan Soduzai

 

مزید کہا گیا کہ پولیس اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) داخلی سلامتی کی قیادت کریں گے۔ پولیس اور سی ٹی ڈی کو مزید مضبوط بنایا جائے تاکہ صوبے میں دیرپا امن قائم کیا جا سکے۔

اعلامیے میں غیر قانونی محصولات، بھتہ خوری اور شورش زدہ علاقوں میں معدنیات کی غیر قانونی نکاسی کے خاتمے کے لیے مربوط پالیسی تشکیل دینے پر زور دیا گیا۔

یہ بھی کہا گیا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی کو سیکیورٹی اداروں کی کارروائیوں اور ان کی قانونی بنیادوں کے بارے میں ان کیمرہ بریفنگ دی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: بند کمروں کے فیصلوں سے امن قائم نہیں کیا جا سکتا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی

مزید برآں، صوبائی سطح پر امن کے لیے فورمز قائم کرنے کی سفارش کی گئی جن میں غیر سرکاری اراکین کو بھی شامل کیا جائے، جبکہ شہری سطح پر پولیس، کنٹونمنٹ بورڈز اور بلدیاتی اداروں کے درمیان ہم آہنگی کے لیے خصوصی سیلز قائم کیے جائیں۔

اعلامیے کے مطابق ان سیلز کو چیک پوسٹوں کے خاتمے کے لیے مقررہ وقت پر منصوبے تیار کرنے کی ذمہ داری دی جائے گی۔

جرگے نے مقامی حکومتوں کے استحکام اور مالی تحفظ کے لیے آئینی ترامیم کی سفارش بھی کی۔ مزید کہا گیا کہ نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) کو صوبائی فنانس کمیشن (پی ایف سی) کے ساتھ منسلک کیا جائے اور وفاق صوبے کے آئینی مالی حقوق کی مد میں واجب الادا رقم فوری ادا کرے۔

اعلامیے کے آخر میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 151 کے تحت بین الصوبائی تجارت پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے تاکہ خیبرپختونخوا کو گندم کی ترسیل ممکن ہو سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر بلوچستان میں انٹرنیٹ سروس معطل ’انٹرنیٹ صرف سہولت نہیں، ہمارا روزگار ہے‘

خیبرپختونخوا میں منعقدہ جرگے کے بڑے مطالبات، عملدرآمد کیسے ہوگا اور صوبائی حکومت کیا کرےگی؟

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

خواجہ آصف، عطا تارڑ اور محسن نقوی کا دورہ پاکستان جاری رکھنے کے فیصلے پر سری لنکن ٹیم سے اظہار تشکر

ویڈیو

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ