محققین نے ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ پنیر، دودھ، کریم اور دہی میں پائے جانے والے کچھ ایسڈز کی وجہ سے مچھر انسانی جسم کی بدبو کی طرف راغب ہوتے ہیں۔
کرنٹ بائیولوجی کے جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں ’جانز ہاپکنز ملیریا ریسرچ انسٹی ٹیوٹ‘ اور سکول آف میڈیسن کے محققین نے زامبیا کے ماچا ریسرچ ٹرسٹ کے ساتھ مل کر اس بات پر تحقیق کی کہ مچھروں کے لیے انسانی بدبوزیادہ دلکش کیوں ہے۔؟
اس تحقیق کے لیے محققین نے ایک پنجرا استعمال کیا اور اسے افریقی ملیریا مچھروں سے بھر دیا۔ یہ مچھر ملیریا پھیلانے والے نہیں تھے بلکہ ان کا تحقیقی نام ’ملیریا مچھر‘ رکھا گیا۔
تحقیق میں شریک 6 شرکا اس خیمے میں سوتے تھے جہاں مچھر رکھے گئے تھے۔ یہاں ان شرکا کی سانسوں اور جسم کی خوشبو کو ٹیوبوں میں لے کر مچھروں کے تحقیقی پنجرے میں رکھا جاتا تھا۔
تحقیق کے نتائج سے پتہ چلا کہ مچھر سب سے زیادہ ہوا میں پائے جانے والے کاربو آکسیلک ایسڈز کی طرف راغب ہوتے ہیں، اس میں بوٹیرک ایسڈ بھی شامل ہے جو کہ پنیراور دہی میں پایا جانے والا ایک مرکب ہے۔
اس تحقیق میں شریک ایک سائنسدان ڈاکٹر ایڈگر سمولونڈو کا کہنا ہے کہ مختلف لوگوں کے جسم کی خوشبو یا بدبو میں موجود کیمیکلز اور ان خوشبوؤں کی طرف مچھروں کی کشش کے درمیان تعلق تلاش کرنا بہت دلچسپ اور پرجوش تھا۔
سیمولنڈو کا مزید کہنا ہے کہ اس تحقیق سے مچھروں کو انسان کی جانب راغب ہونے اور انہیں کنٹرول کرنے کے لیے مزید آسانیاں پیدا ہو گئی ہیں۔ اس سے مچھروں سے پھیلنے والی بیماریوں کو بھی کنٹرول کیا جا سکے گا۔
ہاورڈ ہیوز میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کے نیورو بائیولوجسٹ اور نائب صدر اور چیف سائنٹیفک آفیسر ڈاکٹر لیسلی ووشل نے بھی اس تحقیق پر انتہائی مسرت کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ تحقیق سے ہمیں پتا چل گیا ہے کہ مچھرہمارا شکار کرنے کے لیے کیا شے استعمال کرتا ہے۔