صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا باقاعدہ طور پر سعودی عرب کو اہم نان نیٹو اتحادی کا درجہ دے رہا ہے، جو واشنگٹن اور ریاض کے درمیانی دفاعی تعلقات میں ایک اہم پیش رفت ہے۔
صدر ٹرمپ نے یہ اعلان وائٹ ہاؤس میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے اعزاز میں دیے گئے بلیک ٹائی ڈنر کے دوران کیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا اور سعودی عرب کے درمیان 300 ارب ڈالر کے متعدد معاہدوں پر دستخط
’آج رات مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہم اپنی عسکری شراکت کو مزید بلندیوں پر لے جا رہے ہیں اور سعودی عرب کو باضابطہ طور پر نان نیٹو اہم اتحادی کا درجہ دے رہے ہیں، یہ وہ بات ہے جو ان کے لیے انتہائی اہمیت رکھتی ہے۔‘
https://Twitter.com/business/status/1990978350748246125
اس نئے درجے سے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون مزید مضبوط ہوگا، اور علامتی طور پر بھی اس کی بڑی اہمیت ہے۔ ٹرمپ کے مطابق اس سے امریکا سعودی دفاعی ہم آہنگی ’مزید بلند سطح‘ پر پہنچے گی۔
ولی عہد محمد بن سلمان نے ٹرمپ کا ’شاندار اور گرم جوش استقبال‘ پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یہاں اپنے گھر جیسا محسوس ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: سعودی ولی عہد کا تاریخی وائٹ ہاؤس دورہ: امریکا نے سعودی عرب کو F-35 طیاروں کی منظوری دے دی
انہوں نے امریکا سعودی تعلقات کی تاریخی بنیادوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کی شراکت تقریباً 9 دہائیوں پر محیط ہے، جب صدر فرینکلن ڈی روزویلٹ اور جدید سعودی عرب کے بانی شاہ عبدالعزیز کی تاریخی ملاقات ہوئی تھی۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے دونوں ممالک میں آنے والی بڑی قومی تقریبات کا حوالہ بھی دیتے ہوئے کہا کہ یہ طویل المدت تعلقات کا ثبوت ہیں، امریکا اپنی 250ویں سالگرہ اور سعودی عرب اپنی 300ویں سالگرہ کے قریب ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا نے پاکستان اور سعودی عرب کو ایئر ٹو ایئر میزائل پروگرام میں شامل کرلیا
انہوں نے عالمی جنگ دوم، سرد جنگ اور دہشت گردی کے خلاف جدوجہد سمیت کئی تاریخی مراحل پر مشترکہ تعاون کا ذکر کیا، لیکن اس بات پر زور دیا کہ آج دونوں ممالک ایک نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں، جہاں معاشی تعاون غیر معمولی شعبوں تک پھیل رہا ہے۔
’آج کا دن خاص ہے، ہمیں یقین ہے کہ سعودی عرب اور امریکا کے درمیان معاشی تعاون کا دائرہ کئی شعبوں میں مزید وسیع ہو رہا ہے۔ ہم نے بہت سے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں جو ہمارے تعلقات کو مزید گہرا کرنے کا راستہ کھولتے ہیں، اور ہم اس پر مسلسل کام کریں گے۔‘
مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ سے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ملاقات، سرمایہ کاری ایک ٹریلین ڈالر تک لے جانے کا اعلان
انہوں نے مزید کہا کہ بڑے مواقع موجود ہیں اور دونوں ممالک کو ان مواقع کے عملی نفاذ پر توجہ دینا ہوگی۔
صدر ٹرمپ نے بھی بار بار ولی عہد کی قیادت اور شراکت کی تعریف کی، اور دورے کے دوران سول جوہری توانائی، اہم معدنیات اور مصنوعی ذہانت سمیت مختلف شعبوں میں طے پانے والے بڑے معاہدوں کا ذکر کرتے ہوئے انہیں بے مثال قرار دیا۔
مزید پڑھیں: سعودی وزیرِ دفاع کی وائٹ ہاؤس میں اعلیٰ امریکی حکام سے ملاقات
صدر ٹرمپ کے مطابق سعودی عرب دفاعی صلاحیت میں بڑی توسیع کر رہا ہے اور تقریباً 142 ارب ڈالر مالیت کے امریکی اسلحہ اور دفاعی نظام خریدنے کا منصوبہ رکھتا ہے، جسے انہوں نے ’تاریخ کی سب سے بڑی اسلحہ خریداری‘ کہا۔
انہوں نے اس منصوبے کو مشرق وسطیٰ میں استحکام بڑھانے اور سعودی عرب کے دفاعی کردار کو مضبوط کرنے کی وسیع حکمتِ عملی کا حصہ قرار دیا۔
مزید پڑھیں:امریکا ایک تحفہ ہے اور اس کا اثاثہ اس کے لوگ ہیں، سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر
نان نیٹو اہم اتحادی کے درجے کے علاوہ ٹرمپ نے امریکا اور سعودی عرب کے درمیان ایک تاریخی اسٹریٹجک دفاعی معاہدے پر دستخط کی تصدیق بھی کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ ’ایک زیادہ مضبوط اور مؤثر اتحاد‘ تشکیل دے گا اور مشرق وسطیٰ کو ’تا دیر قائم رہنے والے امن‘ کے قریب لے جائے گا۔
صدر ٹرمپ نے علاقائی امن کی کوششوں اور خصوصاً غزہ جنگ کے خاتمے میں مدد دینے پر ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔













