دنیا بھر میں آج 21 نومبر کو ورلڈ ہیلو ڈے منایا جا رہا ہے، جس کا مقصد افراد اور اقوام کے درمیان مکالمے، برداشت اور امن کو فروغ دینا ہے۔ اس دن کی بنیاد ایک سادہ مگر مؤثر لفظ ’ہیلو‘ پر رکھی گئی ہے، جو گفتگو کے دروازے کھولتا اور باہمی تعلقات کو مضبوط کرتا ہے۔
ورلڈ ہیلو ڈے پہلی بار 1973 میں اس وقت متعارف کرایا گیا جب مصر اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی عروج پر تھی۔ اس دن کو امریکی بھائیوں برائن میک کورمیک اور مائیکل میک کورمیک نے بطور پرامن پیغام دنیا کے سامنے پیش کیا، جنہوں نے 7 زبانوں میں دنیا بھر کے رہنماؤں کو 1,360 خطوط لکھ کر باور کرایا کہ تنازعات کا حل طاقت نہیں بلکہ بات چیت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے مقامات جو 2025 میں دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی جانب کھینچ رہے ہیں
ورلڈ ہیلو ڈے کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ اسے اب تک 180 سے زائد ممالک میں سرکاری و عوامی سطح پر سراہا جا چکا ہے، جبکہ 31 نوبیل امن انعام یافتگان سمیت دنیا کی نامور شخصیات جن میں ملکہ الزبتھ دوم، دلائی لاما، پوپ جان پال دوم، کوفی عنان اور مدر ٹریسا شامل ہیں اس عالمی مہم کی حمایت کر چکی ہیں۔
اس دن میں شرکت کے لیے کوئی خصوصی طریقہ کار مقرر نہیں، البتہ ہر شخص سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ کم از کم 10 افراد کو سلام کرکے امن، دوستی اور مثبت مکالمے کا پیغام پھیلائے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان انٹرنیشنل اسکرین ایوارڈز کے لیے نامزدگیوں کا اعلان، کون کون شامل ہے؟
منتظمین کے بقول، ’ایک عالمی تقریب کے طور پر ورلڈ ہیلو ڈے نہ صرف مقامی سطح پر شرکت کو بڑھاتا ہے بلکہ دنیا بھر کے لوگوں کو امن کے عمل میں اپنا حصہ ڈالنے کا موقع بھی فراہم کرتا ہے‘۔













