نجاب حکومت نے صرف ڈیڑھ برس میں وہ ترقیاتی اقدامات مکمل کیے جو دہائیوں تک نہیں ہو سکے تھے۔ ریونیو، صحت، تعلیم، فلڈ ریلیف، سہولت بازار، خدمت اور ترقی کے ہر شعبے میں محنت اور شفافیت نے نیا معیار قائم کر دیا۔
کابینہ اور محکموں کا سخت احتساب
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی صدارت میں 3 گھنٹے طویل کارکردگی جائزہ اجلاس میں محکموں کی تفصیلی اسکروٹنی، اہداف کا جائزہ اور آئندہ کے فیصلوں پر غور کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا وزیراعلیٰ پنجاب کے نام خط، مندرجات کیا ہیں؟
اجلاس میں پنجاب کی شاندار کامیابیوں اور مستقبل کی ترجیحات پر بریفنگ دی گئی۔
ریونیو میں تاریخی اضافہ
پنجاب مائنز اینڈ منرلز نے 33 ارب روپے کا ریکارڈ ریونیو حاصل کر کے ملک بھر میں نئی مثال قائم کی۔ راشن کارڈ پروگرام کے تحت 17,655 ورکرز کو کارڈ جاری کیے گئے جبکہ 12 کروڑ روپے سے زائد براہِ راست عوام تک پہنچائے گئے۔

صحت کے شعبے میں انقلاب
وزیراعلیٰ کے ’ریاست عوام کی چوکھٹ پر‘ وژن کے تحت صرف ایک سال میں کلینک آن ویل سے 1 کروڑ 65 لاکھ مریضوں کا علاج ممکن ہوا۔مریم نواز ہیلتھ کلینک سے مجموعی طور پر 46 لاکھ 72 ہزار افراد مستفید ہوئے جبکہ 16 ہزار 700 سے زائد کامیاب سرجریاں ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب ضمنی انتخابات پر اثر انداز ہونے کا خدشہ، الیکشن کمیشن کا اظہار تشویش
گھر گھر علاج کے نظام کے تحت 17 ہزار سے زائد ٹی بی، ہیپاٹائٹس اور ذیابیطس ٹائپ ون مریضوں کو ادویات گھر تک پہنچائی گئیں۔
سیلاب ریلیف اور ایمرجنسی اقدامات
سیلاب کے دوران کلینک آن ویل، میڈیکل کیمپس، فیلڈ ہسپتال اور کلینک آن بوٹ کے ذریعے ساڑھے بارہ لاکھ افراد کا علاج کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے آئندہ سیلابی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر انتظامات کی ہدایت بھی جاری کی۔
اسپیشل تعلیم و نگہداشت
پنجاب میں پہلی مرتبہ 40 ہزار سے زائد اسپیشل بچوں کے لیے غذائیت بخش لنچ فراہم کیا گیا۔ اسپیشل ایجوکیشن مراکز میں 36 ہزار سے زائد بچوں کا مفت علاج کیا گیا جبکہ مراکز اور بسوں میں ہراسانی روکنے کے لیے ڈیجیٹل مانیٹرنگ سسٹم نافذ ہوا۔

ڈور ٹو ڈور داخلہ مہم کے ذریعے اسپیشل بچوں کی رجسٹریشن بڑھائی گئی اور 16 سے 18 سال کے بچوں کے لیے کمپیوٹر ٹریننگ پروگرام شروع کیا گیا۔
ہیلتھ انفارمیشن، ٹیلی میڈیسن اور کمیونٹی انسپکشن
پہلی بار پنجاب میں ٹیلی میڈیسن سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔313 دیہی مراکز صحت کو آؤٹ سورس کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا۔ کمیونٹی ہیلتھ انسپکٹر پروگرام کے تحت 5 لاکھ سے زائد خاندانوں کا ڈیٹا گھر گھر جا کر جمع کیا گیا۔

سہولت بازار اور عوامی ریلیف اقدامات
لاہور میں 13 سہولت بازار مکمل کر لیے گئے جبکہ پنجاب بھر میں 33 بازار دسمبر تک فعال ہو جائیں گے۔ مریم نواز ہیلتھ کلینک کی ڈیجیٹل نگرانی نے صفائی، حاضری، سروس ڈلیوری اور دیگر امور کو نمایاں طور پر بہتر کیا۔
مستقبل کے فیصلے اور وژن
وزیراعلیٰ مریم نواز نے امراضِ قلب کے علاج کی سہولت 45 منٹ کے اندر فراہم کرنے کے اصولی فیصلے کی منظوری دی۔ پنجاب بھر کے ہسپتالوں میں ہیلتھ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم نافذ کرنے پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں:بچے میری ریڈلائن، جنسی استحصال اور تشدد قبول نہیں، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز
پنجاب ویلیو ایڈیشن فنانسنگ کے تحت پنک سالٹ پراجیکٹ اور پلیسر گولڈ پراجیکٹ کو تیز رفتاری سے مکمل کرنے کی ہدایات بھی جاری ہوئیں۔














