ٹرمپ کے سابق فوجی ڈیموکریٹس پر سنگین الزامات، غیر قانونی احکامات سے متعلق ویڈیو پر شدید ردعمل

جمعہ 21 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو چند ڈیموکریٹ قانون سازوں کو ’غدار‘ قرار دیتے ہوئے سخت تنقید کی ہے۔

یہ ردعمل اس ویڈیو کے بعد سامنے آیا جس میں سابق فوجی پس منظر رکھنے والے ڈیموکریٹس نے فوج اور انٹیلیجنس کمیونٹی کے اہلکاروں کو یاد دہانی کرائی تھی کہ ان کا حلف آئین سے وفاداری کا ہے اور انہیں کسی بھی غیر قانونی حکم کو ماننے کی ضرورت نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ٹرانسپرینسی ایکٹ پر دستخط، کیا ڈونلڈ ٹرمپ خود بھی اس کی لپیٹ میں آئیں گے؟

ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹرتھ سوشل پر متعدد بیانات میں ان ڈیموکریٹس کے اقدام کو ریاست کے خلاف بغاوت قرار دیا اور ان پر قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔

ان کے مطابق ایسی باتیں ’ملک کے لیے خطرناک‘ ہیں اور ان کے خلاف ’مثال قائم‘ ہونی چاہیے۔

یہ ویڈیو 6 ڈیموکریٹ قانون سازوں نے جاری کی جن میں سے ہر ایک فوج یا انٹیلیجنس میں خدمات انجام دے چکا ہے۔ ویڈیو میں انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑھتے ہوئے سیاسی تناؤ کے ماحول میں ضروری ہے کہ فوجی اہلکار آئین کی پاسداری کریں۔

سینیٹر مارک کیلی نے کہا کہ قانون واضح ہے کہ غیر قانونی احکامات کو تسلیم کرنا ضروری نہیں۔ نمائندہ کرس ڈی لوزیو نے کہا کہ ایسے احکامات کو ماننے سے انکار کرنا فوجی ذمہ داری کا حصہ ہے۔

سابق سی آئی اے افسر اور قانون ساز ایلیسا سلوتکن نے کہا کہ ملک کی حفاظت آئینی اصولوں پر عمل کرنے میں ہے۔

یہ واضح نہیں ہو سکا کہ وہ کن احکامات کی طرف اشارہ کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ اور ممدانی کی ملاقات طے، نیویارک کے مسائل زیر بحث آنے کا امکان

ویڈیو ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ٹرمپ انتظامیہ نے بعض ڈیموکریٹ شہروں میں امیگریشن قوانین پر عملدرآمد کے لیے نیشنل گارڈ تعینات کیے ہیں۔

اس کے علاوہ وینزویلا کے قریب امریکی فوجی نقل و حرکت اور سمندری کارروائیوں میں مبینہ ماورائے عدالت ہلاکتوں پر بھی بین الاقوامی تنقید جاری ہے۔

ٹرمپ کے بیانات پر ڈیموکریٹس نے سخت ردعمل دیا۔ سینیٹر مارک کیلی نے کہا کہ انہوں نے ملک کے لیے جنگ میں حصہ لیا مگر کبھی تصور نہیں کیا تھا کہ ایک صدر ان کی موت کا مطالبہ کرے گا۔ سینیٹر ٹِم کین نے ٹرمپ کے رویے کو خطرناک اور غیر ذمہ دار قرار دیا۔

آزادی اظہار کے لیے کام کرنے والی تنظیم پین امریکا نے بھی ٹرمپ کے الفاظ کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کا بیانیہ تناؤ اور ممکنہ تشدد کو بھڑکا سکتا ہے۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے کہا کہ صدر ٹرمپ کا مقصد ان قانون سازوں کے خلاف موت کی سزا کی حمایت کرنا نہیں تھا بلکہ وہ فوجی نظم و ضبط کی اہمیت پر زور دے رہے تھے۔

ترجمان نے دعویٰ کیا کہ ڈیموکریٹس اپنے بیانیے سے فوج میں کمانڈ کے نظام کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پنجاب میں 13 ضمنی انتخابات، سیکیورٹی اہلکاروں اور افواج کے لیے ضابطہ اخلاق جاری

اسلامی یکجہتی گیمز، پاکستانی پہلوان نے کانسی کا تمغہ جیت لیا

الیکشن کمیشن نے سہیل آفریدی کی بات کو غلط سمجھا، علی محمد خان

بیجنگ میں کاکروچ کافی کی دھوم، ’اتنی بھی گھِناؤنی نہیں جتنی سمجھی تھی‘

پنجاب: اسکولوں میں تدریسی اوقات صرف 2 گھنٹے کردی گئی، چھٹیوں کا بھی اعلان

ویڈیو

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

دبئی ایئر شو کے دوران بھارتی جنگی طیارہ گر کر تباہ، پائلٹ ہلاک

کالم / تجزیہ

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت

افغان، بھارت تجارت: طالبان ماضی سے کیوں نہیں سیکھ پا رہے؟