افواجِ پاکستان کی حالیہ کامیابیوں کے بعد انڈین اور افغان میڈیا نے ایک بار پھر جھوٹے پراپیگنڈے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
بوگس ذرائع سے پھیلائی جانے والی ویڈیوز کے ذریعے جھوٹ پر مبنی بیانیہ بنا کر پاکستانی افواج اور عوام کے درمیان دوریاں پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:دہلی دھماکے میں ملوث مبینہ شخص کی ویڈیو جعلی نکلی، فرانزک رپورٹ نے بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹ بے نقاب کر دیا
انڈیا کے دوسرے درجے کے تجزیہ کاروں کی جانب سے افواجِ پاکستان کے سابق سربراہان اور سینئر افسران کے بارے میں بیرونِ ملک مستقل طور پر مقیم ہونے کے دعوے کیے جا رہے ہیں، جنہیں افغان میڈیا اکاؤنٹس بھی بڑھا چڑھا کر پیش کر رہے ہیں۔
حالانکہ پاکستان کا کوئی آرمی چیف بیرونِ ملک مستقل طور پر مقیم نہیں رہا۔ صرف جنرل پرویز مشرف علاج کی غرض سے کچھ عرصہ دبئی میں موجود رہے اور وہاں کے ایک اسپتال میں زیرِ علاج رہے۔

جعلی ویڈیوز میں یہ دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے کہ پاکستانی فوجی افسران کے بچے بیرونِ ملک تعلیم حاصل کرتے ہیں، حالانکہ تمام فوجیوں کے بچے آرمی پبلک اسکولوں میں ہی تعلیم پاتے ہیں۔
ان ویڈیوز میں پاکستان کے خفیہ اداروں کے پاس مبینہ طور پر موجود سرمایے کے بارے میں بھی خوف ظاہر کیا جاتا ہے، حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ دنیا کے تمام بڑے خفیہ اداروں کے پاس اپنے اہم مشنز کے لیے مناسب اور لازمی وسائل موجود ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بھارتی میڈیا کی انڈیا سمیت دنیا بھر میں ساکھ صفر ہوگئی، فیک نیوز واچ ڈاگ کی رپورٹ جاری
یہ جعلی مواد اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ انڈین فوج اور میڈیا پاکستانی افواج کی قوتِ ایمانی اور حوصلے سے خوفزدہ ہیں، اور اسی کے توڑ کے لیے اسے شدت پسند تنظیموں کے نظریات سے جوڑنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔














