امریکی فارما کمپنی ایلی للّی (Eli Lilly) نے وزن گھٹانے والی دواؤں کی شاندار فروخت کے باعث مارکیٹ ویلیو میں ایک ٹریلین ڈالر کا سنگِ میل عبور کرلیا، اور یہ پہلا دوا ساز ادارہ بن گیا جو ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنیوں کے اس خصوصی کلب میں شامل ہوا۔
کمپنی کے حصص میں اس سال 35 فیصد سے زائد اضافہ زیادہ تر موٹاپے کی دوا کے شعبے میں زبردست نمو کی وجہ سے ہوا۔ ایلی للّی کی دوائیں Mounjaro (ٹائپ 2 ذیابیطس کے لیے) اور Zepbound (موٹاپے کے لیے) دنیا کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی ادویات میں شامل ہو گئی ہیں اور کمپنی نے Novo Nordisk کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
مزید پڑھیں: دوا ساز کمپنیوں کی چاندی، فروخت ایک ٹریلین روپے سے تجاوز کر گئی
ماہرین کے مطابق، اس کامیابی میں دوا اؤرفورگلیپران کا اہم کردار ہے، جو منہ سے لی جانے والی موٹاپے کی دوا ہے اور مریضوں کے لیے استعمال میں آسان ہے۔ اس کے ساتھ ہی کمپنی نے پیداوار بڑھانے اور تقسیم کے نظام کو جلدی وسعت دی، جس سے مارکیٹ میں اس کی پوزیشن مضبوط ہوئی۔
حالیہ سہ ماہی میں ایلی للی کی موٹاپے اور ذیابیطس کی مصنوعات سے 10 ارب ڈالر سے زائد آمدنی ہوئی، جو اس کی کل آمدنی 17.6 ارب ڈالر کا نصف سے زیادہ ہے۔
مزید پڑھیں: دل کے امراض اور فالج کا خطرہ کم کرنے والی دوا ایجاد
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ مارکیٹ ویلیو سرمایہ کاروں کے اعتماد کو ظاہر کرتی ہے اور اس بات کا عندیہ دیتی ہے کہ موٹاپے کی دواؤں کی طلب مستقبل میں بھی مضبوط رہے گی۔














