پاکستان اور جرمنی کا مختلف شعبوں میں تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق

ہفتہ 22 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان اور جرمنی نے دفاع، سیاسی امور، معیشت، تجارت و سرمایہ کاری اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

یہ اتفاق رائے برسلز میں چوتھے ای یو انڈو پیسفک وزارتی فورم کے موقع پر نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار اور جرمن وزیر خارجہ یواخِم واڈی فول کے درمیان ملاقات میں ہوا۔

یہ بھی پڑھیے: افغانوں کی جرمنی میں جرائم پیشہ سرگرمیاں، ملک بدری کے اقدام میں تیزی

نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈار نے پاکستان کے لیے جرمنی کی جانب سے 2025-26 کے لیے 114 ملین یورو کی فراہمی پر جرمن حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ یہ معاونت ماحولیاتی تبدیلی اور توانائی کے شعبے میں منتقلی، پائیدار اقتصادی ترقی، ووکیشنل ٹریننگ اور سماجی تحفظ جیسے اہم شعبوں پر مرکوز ہے۔

اسحاق ڈار نے جرمن قیادت کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کی مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور علاقائی و عالمی امور پر تبادلۂ خیال کرتے ہوئے قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔

دوسری جانب اسحاق ڈار نے برسلز ہی میں فلپائن کی سیکرٹری آف فارن افیئرز ماریہ تھیریسا پی لازارو سے بھی ملاقات کی۔

یہ بھی پڑھیے: اسحاق ڈار کی روسی ہم منصب سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال

ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کا جامع جائزہ لیا گیا اور مستقبل میں تعاون کے نئے مواقع پر بات چیت ہوئی۔ دونوں فریقین نے اقوامِ متحدہ اور دیگر بین الاقوامی فورمز پر جاری باہمی تعاون پر اطمینان ظاہر کیا اور ایک دوسرے کی نامزدگیوں کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ٹی20 ورلڈ کپ 2026: پاکستان اور بھارت ایک ہی گروپ میں، میچ 15 فروری کو کولمبو میں ہوگا

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ کے شرکا کی ملاقات

ایبٹ آباد میں مسافر وین کو حادثہ، باپ بیٹے اور 2 بہنوں سمیت 6 افراد جاں بحق

ٹرمپ نے صحافی کے سخت سوال پر ممدانی کو کیسے مشکل سے نکالا؟

آزاد سکھ ریاست بناکر رام مندر کی جگہ بابری مسجد تعمیر کریں گے، گرپتونت سنگھ پنوں

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت