امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک کے نو منتخب میئر زہران ممدانی سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی، جو انتخاب کے دوران دونوں کے درمیان سخت تنقید کے باوجود شائستہ اور مصالحت آمیز رہی۔ ممدانی نے جیت کے بعد ٹرمپ کو آمر قرار دیا تھا اور ٹرمپ نے مدمانی پر کمیونسٹ ہونے کا الزام لگایا تھا۔
مزید پڑھیں: ‘شہر کی ترقی کے لیے ایک ہیں،’ باہمی تناؤ کے باوجود ٹرمپ اور زہران ممدانی کی خوشگوار ملاقات
اوول آفس میں ملاقات کے دوران صحافیوں نے ممدانی سے سخت سوال کیا کہ کیا وہ صدر کو ’فاشسٹ‘ سمجھتے ہیں، جس پر ٹرمپ نے فوری طور پر صورتحال سنبھالتے ہوئے کہا: ’ٹھیک ہے، آپ بس ہاں کہہ دیں‘ اور ہلکے انداز میں ممدانی کے بازو پر تھپتھپاتے ہوئے کہا کہ یہ وضاحت کرنے سے آسان ہے۔
صدر ٹرمپ کو بہت سے لوگ برا بھلا کہتے ہیں لیکن اس شخص کی کئی خوبیاں مجھے بہت پسند ہیں۔
آج وائٹ ہاوس میں ایک رپورٹر نے زہران ممدانی کو یہ سوال کرکے مشکل میں ڈال دیا کہ آپ صدر ٹرمپ کو فاشسٹ کہتے تھے تو کیا اس پر قائم ہیں۔
ٹرمپ نے اپنے مہمان کو مشکل سے نکالا اور کہا کہ کوئی وضاحت… pic.twitter.com/CSrsFEJ7O1— Mubashir Ali Zaidi (@MubashirAZaidi) November 21, 2025
ٹرمپ نے ممدانی کی سیاست پر زیادہ بات نہیں کی اور صحافیوں سے صرف کہا کہ ان کے نظریات تھوڑے غیر روایتی ہیں۔ انہوں نے نیویارک کے گورنر کے لیے امیدوار اپنے ایک حلیف کی ممدانی پر کی گئی تنقید کو بھی نظر انداز کیا۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کے سابق فوجی ڈیموکریٹس پر سنگین الزامات، غیر قانونی احکامات سے متعلق ویڈیو پر شدید ردعمل
ایک اور صحافی کے سوال پر کہ کیا وہ اوول آفس میں کسی ’جہادی‘ کے ساتھ کھڑے ہیں، ٹرمپ نے کہا کہ نہیں، میں ایسا نہیں سمجھتا۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے ماضی کے بیانات کو بھلا کر تعریفی انداز اختیار کیا، جسے مبصرین نے سال کا سب سے غیر متوقع اور شائستہ سیاسی ٹاکرا قرار دیا۔














