راشد لطیف کے خلاف ایف آئی اے تحقیقات پر نجم سیٹھی بول پڑے، محسن نقوی کا ترکی بہ ترکی جواب

ہفتہ 22 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

معروف صحافی اور سابق چیئرمین پی سی بی، نجم سیٹھی نے سابق کرکٹ کپتان راشد لطیف کے خلاف فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (FIA) کی تحقیقات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

نجم سیٹھی نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ وہ سابق کپتان کے خلاف فراڈ اور من گھڑت تحقیقات سے حیران ہیں، جو انہوں نے پی سی بی کی پالیسیوں پر تنقیدی ریمارکس کے بعد کی گئی ہیں۔

سیٹھی نے کرکٹ انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ ایسے دباؤ والے اقدامات سے گریز کریں اور عدلیہ سے توقع ظاہر کی کہ وہ آزادی اظہار اور شہری حقوق کا تحفظ کرے گی۔

نجمی سیٹھیی کی اس پوسٹ پر جواب دیتے ہوئے پی سی بی کے سربراہ محسن نقوی نے کہا کہ نجم سیٹھی کے تبصرے غلط، غیر مناسب اور حقائق کے منافی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:1888 کے بعد سب سے چھوٹا ایشز ٹیسٹ، صرف 2 دن ہی میں فیصلہ ہوگیا

نقوی نے وضاحت کی کہ پی سی بی کا رشید لطیف کے خلاف اقدام کبھی بھی تنقید کو دبانے کے لیے نہیں تھا بلکہ جعلی اور ہتک آمیز الزامات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ پی سی بی کے تمام اقدامات قانون کے دائرے میں ہیں اور مقصد صرف پاکستان کرکٹ اور کھلاڑیوں کی سالمیت کی حفاظت ہے۔

محسن نقوی نے مزید کہا کہ رشید لطیف نے آج اپنے ٹویٹ میں معافی نامہ جاری کیا ہے اور بورڈ کے موقف کی تصدیق کی ہے، جسے پی سی بی نے قبول کرتے ہوئے کلین سلیٹ کی پیشکش کی ہے۔

نقوی نے واضح کیا کہ پی سی بی کسی کو بھی صرف بورڈ کی تنقید کرنے پر دبانے کے لیے کوئی اور طریقہ استعمال نہیں کرتی، بلکہ پاکستان کرکٹ اور اس کے اثاثوں کی حفاظت کرتی ہے۔

یہ پیش فت پاکستان کرکٹ کے اندر انتظامی فیصلوں، کھلاڑیوں کی آزادی اظہار اور بورڈ کی شفافیت کے حوالے سے جاری تنازعات میں ایک نیا باب شامل کرتی ہے۔

راشد لطیف وضاحت اور معافی، محمد رضوان کے حوالے سے بیان واپس لیا

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان نے حالیہ سوشل میڈیا تبصروں اور انٹرویوز میں دیے گئے اپنے بیانات کے تناظر میں وضاحت اور معافی جاری کی ہے۔

سابق کرکٹر نے کہا کہ ان کے بیانات کا بنیادی مقصد سرروگیٹ ایڈورٹائزنگ سے متعلق حکومتی ہدایات کی ممکنہ خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالنا تھا اور کسی بھی فرد، بشمول کھلاڑی، بورڈ کے ارکان یا دیگر اسٹیک ہولڈرز کو قصداً یا غیر قصداً بدنام کرنے کی نیت کبھی نہیں تھی۔

انہوں نے محمد رضوان کو پاکستان کے ون ڈے انٹرنیشنل کپتان کے عہدے سے ہٹانے کے حوالے سے کی گئی اپنی رائے کو اب غلط فیصلہ قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ٹی20 ورلڈ کپ 2026: پاکستان اور بھارت ایک ہی گروپ میں، میچ 15 فروری کو کولمبو میں ہوگا

سابق کپتان نے تسلیم کیا کہ انہوں نے رضوان کے فلسطین کے عوام کی حمایت کو ان کی کپتانی سے ہٹانے کا ممکنہ سبب قرار دینا غیر مناسب اور بے بنیاد اندازہ تھا، جس کی کوئی معتبر شہادت موجود نہیں۔

انہوں نے عوام، اور خاص طور پر پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB) اور اس کے اہلکاروں سے کسی بھی قسم کی پریشانی یا تکلیف کے لیے سنجیدہ معافی پیش کی اور کہا کہ ان کے بیانات سے پیدا ہونے والے نقصان کا کوئی مقصد نہیں تھا۔

سابق کپتان نے اپنے بیانات کو بلاشرط واپس لیا اور وعدہ کیا کہ مستقبل میں ان کے عوامی تبصرے محققانہ، حقائق پر مبنی اور قیاس آرائی سے پاک ہوں گے۔

سابق کپتان نے مزید کہا کہ وہ ذمہ دارانہ نشریات، تحقیقی صحافت اور معروضی تجزیے کے حامی ہیں اور پاکستان کی ساکھ و وقار کی ہمیشہ پاسداری کریں گے۔

انہوں نے یقین دلایا کہ وہ عوامی مباحثے میں منصفانہ، متوازن اور تعمیری انداز اختیار کریں گے۔

یہ وضاحت اس پس منظر میں سامنے آئی ہے کہ سابق کپتان کے بیانات پر پہلے پی سی بی اور عوام کی جانب سے ردعمل سامنے آیا تھا اور صورتحال حساس نوعیت کی تھی۔

راشد لطیف وضاحت اور معافی، محمد رضوان کے حوالے سے بیان واپس لیا

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان نے حالیہ سوشل میڈیا تبصروں اور انٹرویوز میں دیے گئے اپنے بیانات کے تناظر میں وضاحت اور معافی جاری کی ہے۔

سابق کرکٹر نے کہا کہ ان کے بیانات کا بنیادی مقصد سرروگیٹ ایڈورٹائزنگ سے متعلق حکومتی ہدایات کی ممکنہ خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالنا تھا اور کسی بھی فرد، بشمول کھلاڑی، بورڈ کے ارکان یا دیگر اسٹیک ہولڈرز کو قصداً یا غیر قصداً بدنام کرنے کی نیت کبھی نہیں تھی۔

انہوں نے محمد رضوان کو پاکستان کے ون ڈے انٹرنیشنل کپتان کے عہدے سے ہٹانے کے حوالے سے کی گئی اپنی رائے کو اب غلط فیصلہ قرار دیا ہے۔

سابق کپتان نے تسلیم کیا کہ انہوں نے رضوان کے فلسطین کے عوام کی حمایت کو ان کی کپتانی سے ہٹانے کا ممکنہ سبب قرار دینا غیر مناسب اور بے بنیاد اندازہ تھا، جس کی کوئی معتبر شہادت موجود نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:راشد لطیف کے خلاف ایف آئی اے تحقیقات پر نجوم سیٹھی بول پڑے، محسن نقوی کا ترکی بہ ترکی جواب

انہوں نے عوام، اور خاص طور پر پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB) اور اس کے اہلکاروں سے کسی بھی قسم کی پریشانی یا تکلیف کے لیے سنجیدہ معافی پیش کی اور کہا کہ ان کے بیانات سے پیدا ہونے والے نقصان کا کوئی مقصد نہیں تھا۔

سابق کپتان نے اپنے بیانات کو بلاشرط واپس لیا اور وعدہ کیا کہ مستقبل میں ان کے عوامی تبصرے محققانہ، حقائق پر مبنی اور قیاس آرائی سے پاک ہوں گے۔

سابق کپتان نے مزید کہا کہ وہ ذمہ دارانہ نشریات، تحقیقی صحافت اور معروضی تجزیے کے حامی ہیں اور پاکستان کی ساکھ و وقار کی ہمیشہ پاسداری کریں گے۔

انہوں نے یقین دلایا کہ وہ عوامی مباحثے میں منصفانہ، متوازن اور تعمیری انداز اختیار کریں گے۔

یہ وضاحت اس پس منظر میں سامنے آئی ہے کہ سابق کپتان کے بیانات پر پہلے پی سی بی اور عوام کی جانب سے ردعمل سامنے آیا تھا اور صورتحال حساس نوعیت کی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

فیفا کا رونالڈو کو بڑا ریلیف، فٹبال ورلڈ کپ میں شرکت برقرار

وزیراعظم شہباز شریف بحرین کے 2 روزہ سرکاری دورے پر روانہ

’گلے لگانا میری فطرت ہے‘، اریکا کرک کی جے ڈی وینس سے گلے ملنے پر وضاحت

پاکستان میں منرل واٹر کے غیرمعیاری اور مضر صحت برانڈز کونسے ہیں؟ فہرست جاری

قومی اتحاد پاکستان کی سب سے بڑی طاقت ہے، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر

ویڈیو

جامعہ بلوچستان کے طلبہ کی آرٹ ایگزیبیشن، رنگوں، مجسموں اور خیالات سے سماجی و ماحولیاتی زخم بے نقاب

چولستان کے اونٹ کیوں مر رہے ہیں؟

وی ایکسکلوسیو: نظام کی بقا کے لیے خود کو مائنس کیا ورنہ اسمبلی توڑ دیتا تو آج بھی وزیراعظم ہوتا، چوہدری انوارالحق

کالم / تجزیہ

این اے 18 ہری پور سے ہار پی ٹی آئی کو لے کر بیٹھ سکتی ہے

دیوبند کا سب سے بڑا محسن : محمد علی جناح

پاکستان کا جی ایس پی پلس سفر جاری رہے گا