معروف صحافی اور سابق چیئرمین پی سی بی، نجم سیٹھی نے سابق کرکٹ کپتان راشد لطیف کے خلاف فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (FIA) کی تحقیقات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
نجم سیٹھی نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ وہ سابق کپتان کے خلاف فراڈ اور من گھڑت تحقیقات سے حیران ہیں، جو انہوں نے پی سی بی کی پالیسیوں پر تنقیدی ریمارکس کے بعد کی گئی ہیں۔
@NajamSethi, your comments are completely misplaced, ill-timed, and factually incorrect.
The PCB’s action against Rashid Latif was never about silencing criticism, it was about addressing the deliberate spread of false and defamatory allegations. Our proceedings have remained… pic.twitter.com/zyrx27ZXlA— Mohsin Naqvi (@MohsinnaqviC42) November 22, 2025
سیٹھی نے کرکٹ انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ ایسے دباؤ والے اقدامات سے گریز کریں اور عدلیہ سے توقع ظاہر کی کہ وہ آزادی اظہار اور شہری حقوق کا تحفظ کرے گی۔
نجمی سیٹھیی کی اس پوسٹ پر جواب دیتے ہوئے پی سی بی کے سربراہ محسن نقوی نے کہا کہ نجم سیٹھی کے تبصرے غلط، غیر مناسب اور حقائق کے منافی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:1888 کے بعد سب سے چھوٹا ایشز ٹیسٹ، صرف 2 دن ہی میں فیصلہ ہوگیا
نقوی نے وضاحت کی کہ پی سی بی کا رشید لطیف کے خلاف اقدام کبھی بھی تنقید کو دبانے کے لیے نہیں تھا بلکہ جعلی اور ہتک آمیز الزامات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ پی سی بی کے تمام اقدامات قانون کے دائرے میں ہیں اور مقصد صرف پاکستان کرکٹ اور کھلاڑیوں کی سالمیت کی حفاظت ہے۔
محسن نقوی نے مزید کہا کہ رشید لطیف نے آج اپنے ٹویٹ میں معافی نامہ جاری کیا ہے اور بورڈ کے موقف کی تصدیق کی ہے، جسے پی سی بی نے قبول کرتے ہوئے کلین سلیٹ کی پیشکش کی ہے۔

نقوی نے واضح کیا کہ پی سی بی کسی کو بھی صرف بورڈ کی تنقید کرنے پر دبانے کے لیے کوئی اور طریقہ استعمال نہیں کرتی، بلکہ پاکستان کرکٹ اور اس کے اثاثوں کی حفاظت کرتی ہے۔
یہ پیش فت پاکستان کرکٹ کے اندر انتظامی فیصلوں، کھلاڑیوں کی آزادی اظہار اور بورڈ کی شفافیت کے حوالے سے جاری تنازعات میں ایک نیا باب شامل کرتی ہے۔
راشد لطیف وضاحت اور معافی، محمد رضوان کے حوالے سے بیان واپس لیا
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان نے حالیہ سوشل میڈیا تبصروں اور انٹرویوز میں دیے گئے اپنے بیانات کے تناظر میں وضاحت اور معافی جاری کی ہے۔
سابق کرکٹر نے کہا کہ ان کے بیانات کا بنیادی مقصد سرروگیٹ ایڈورٹائزنگ سے متعلق حکومتی ہدایات کی ممکنہ خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالنا تھا اور کسی بھی فرد، بشمول کھلاڑی، بورڈ کے ارکان یا دیگر اسٹیک ہولڈرز کو قصداً یا غیر قصداً بدنام کرنے کی نیت کبھی نہیں تھی۔
انہوں نے محمد رضوان کو پاکستان کے ون ڈے انٹرنیشنل کپتان کے عہدے سے ہٹانے کے حوالے سے کی گئی اپنی رائے کو اب غلط فیصلہ قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ٹی20 ورلڈ کپ 2026: پاکستان اور بھارت ایک ہی گروپ میں، میچ 15 فروری کو کولمبو میں ہوگا
سابق کپتان نے تسلیم کیا کہ انہوں نے رضوان کے فلسطین کے عوام کی حمایت کو ان کی کپتانی سے ہٹانے کا ممکنہ سبب قرار دینا غیر مناسب اور بے بنیاد اندازہ تھا، جس کی کوئی معتبر شہادت موجود نہیں۔
انہوں نے عوام، اور خاص طور پر پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB) اور اس کے اہلکاروں سے کسی بھی قسم کی پریشانی یا تکلیف کے لیے سنجیدہ معافی پیش کی اور کہا کہ ان کے بیانات سے پیدا ہونے والے نقصان کا کوئی مقصد نہیں تھا۔

سابق کپتان نے اپنے بیانات کو بلاشرط واپس لیا اور وعدہ کیا کہ مستقبل میں ان کے عوامی تبصرے محققانہ، حقائق پر مبنی اور قیاس آرائی سے پاک ہوں گے۔
سابق کپتان نے مزید کہا کہ وہ ذمہ دارانہ نشریات، تحقیقی صحافت اور معروضی تجزیے کے حامی ہیں اور پاکستان کی ساکھ و وقار کی ہمیشہ پاسداری کریں گے۔
انہوں نے یقین دلایا کہ وہ عوامی مباحثے میں منصفانہ، متوازن اور تعمیری انداز اختیار کریں گے۔
یہ وضاحت اس پس منظر میں سامنے آئی ہے کہ سابق کپتان کے بیانات پر پہلے پی سی بی اور عوام کی جانب سے ردعمل سامنے آیا تھا اور صورتحال حساس نوعیت کی تھی۔
راشد لطیف وضاحت اور معافی، محمد رضوان کے حوالے سے بیان واپس لیا
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان نے حالیہ سوشل میڈیا تبصروں اور انٹرویوز میں دیے گئے اپنے بیانات کے تناظر میں وضاحت اور معافی جاری کی ہے۔
سابق کرکٹر نے کہا کہ ان کے بیانات کا بنیادی مقصد سرروگیٹ ایڈورٹائزنگ سے متعلق حکومتی ہدایات کی ممکنہ خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالنا تھا اور کسی بھی فرد، بشمول کھلاڑی، بورڈ کے ارکان یا دیگر اسٹیک ہولڈرز کو قصداً یا غیر قصداً بدنام کرنے کی نیت کبھی نہیں تھی۔
I write with reference to my recent comments made on social media and in interviews concerning surrogate advertising. My principal contention was related to potential violations of the advisories upon such advertising issued by the Government of Pakistan. At no point, whether…
— Rashid Latif | 🇵🇰 (@iRashidLatif68) November 22, 2025
انہوں نے محمد رضوان کو پاکستان کے ون ڈے انٹرنیشنل کپتان کے عہدے سے ہٹانے کے حوالے سے کی گئی اپنی رائے کو اب غلط فیصلہ قرار دیا ہے۔
سابق کپتان نے تسلیم کیا کہ انہوں نے رضوان کے فلسطین کے عوام کی حمایت کو ان کی کپتانی سے ہٹانے کا ممکنہ سبب قرار دینا غیر مناسب اور بے بنیاد اندازہ تھا، جس کی کوئی معتبر شہادت موجود نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:راشد لطیف کے خلاف ایف آئی اے تحقیقات پر نجوم سیٹھی بول پڑے، محسن نقوی کا ترکی بہ ترکی جواب
انہوں نے عوام، اور خاص طور پر پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB) اور اس کے اہلکاروں سے کسی بھی قسم کی پریشانی یا تکلیف کے لیے سنجیدہ معافی پیش کی اور کہا کہ ان کے بیانات سے پیدا ہونے والے نقصان کا کوئی مقصد نہیں تھا۔
سابق کپتان نے اپنے بیانات کو بلاشرط واپس لیا اور وعدہ کیا کہ مستقبل میں ان کے عوامی تبصرے محققانہ، حقائق پر مبنی اور قیاس آرائی سے پاک ہوں گے۔
سابق کپتان نے مزید کہا کہ وہ ذمہ دارانہ نشریات، تحقیقی صحافت اور معروضی تجزیے کے حامی ہیں اور پاکستان کی ساکھ و وقار کی ہمیشہ پاسداری کریں گے۔
انہوں نے یقین دلایا کہ وہ عوامی مباحثے میں منصفانہ، متوازن اور تعمیری انداز اختیار کریں گے۔
یہ وضاحت اس پس منظر میں سامنے آئی ہے کہ سابق کپتان کے بیانات پر پہلے پی سی بی اور عوام کی جانب سے ردعمل سامنے آیا تھا اور صورتحال حساس نوعیت کی تھی۔














