بھارت کے وزیرِ دفاع راجناتھ سنگھ نے ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے سندھ کے پاکستان سے علیحدہ ہو کر دوبارہ بھارت کا حصہ بننے کا عندیہ دیا، جس پر سیاسی حلقوں میں نئی بحث چھڑ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت میں مسلمانوں سے بدترین امتیازی سلوک پر مولانا ارشد مدنی کے انکشافات، بی جے پی تلملا اٹھی
اپنے خطاب میں راجناتھ سنگھ نے کہا کہ اگرچہ آج سندھ بھارت کا حصہ نہیں ہے، لیکن تہذیبی طور پر سندھ ہمیشہ بھارت کا حصہ رہا ہے، اور زمین کی بات آئے تو سرحدیں بدلتی رہتی ہیں۔ کون جانتا ہے، کل سندھ دوبارہ بھارت کا حصہ بن جائے۔
راجناتھ سنگھ کے مطابق بی جے پی رہنما لال کرشن اڈوانی کے مطابق سندھ کے ہندو آج تک سندھ کی علیحدگی کو دل سے قبول نہیں کر سکے۔

بھارتی وزیرِ دفاع نے مزید کہا کہ سندھ اور پورے بھارت میں ہندو دریائے سندھ کو مقدس مانتے ہیں، جبکہ سندھ کے کئی مسلمان بھی اس دریا کے پانی کو مکہ کے آبِ زمزم جتنی تقدیس دیتے رہے۔
ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وہ حال ہی میں مراکش میں بھارتی کمیونٹی سے خطاب کے دوران یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ پاکستان کے زیرانتظام کشمیر بغیر جنگ کے خود بھارت میں شامل ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:بھارتی مسلمان نے پاکستان مخالف نعرہ لگانے سے انکار کردیا
بھارتی وزیرِ دفاع کے تازہ بیان نے خطے میں پہلے سے موجود کشیدگی میں اضافہ کر دیا ہے۔ مبصرین کے مطابق سندھ اور پی او کے سے متعلق بیانات بھارت کی داخلی سیاست اور بیانیے کو مضبوط کرنے کا حصہ ہیں، تاہم ان کا علاقائی اثر شدید ہو سکتا ہے۔













