وفاقی آئینی عدالت نے ملک کے چاروں صوبوں میں اپنی رجسٹریاں قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
آئینی عدالت کے جسٹس عامر فاروق کے مطابق عدالت اب ایک مؤثر ٹرانزیشن مرحلے سے گزر رہی ہے، جس کے تحت صوبائی سطح پر رجسٹریوں کے قیام کے ساتھ جدید سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: آئین کی تشریح شفافیت، آزادی اور دیانت کے ساتھ کی جائے گی، چیف جسٹس آئینی عدالت امین الدین
ان کے مطابق وفاقی آئینی عدالت کی پرنسپل سیٹ سے صوبائی رجسٹریوں تک ویڈیو لنک کی سہولت مہیا کی جائے گی، تاکہ دور دراز علاقوں کے شہریوں کو بہتر رسائی مل سکے۔
کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ عدالتی کارروائی میں شفافیت و تیزی کو یقینی بنانے کی غرض سے کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: 27ویں ترمیم، آئینی عدالت کے قیام سے متعلق اہم نکات سامنے آگئے
انہوں نے بتایا کہ نئی رجسٹریوں کے قیام سے بین الصوبائی مقدمات کے بوجھ میں کمی آئے گی اور لوگوں کو اپنے ہی صوبے میں آئینی معاملات کے حوالے سے فوری ریلیف حاصل ہوگا۔
عدالتی ذرائع کے مطابق رجسٹریوں کے قیام اور ویڈیو لنک سہولت کا مقصد آئینی عدالت کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہے۔














