لاہور ہائیکورٹ نے یوٹیوبر سعد الرحمان عرف ڈکی بھائی کو جوئے کی ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں ضمانت دے دی۔
عدالت نے سعد الرحمان کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 10 لاکھ روپے مالیت کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
جسٹس شہرام سرور چوہدری نے درخواست پر فیصلہ سنایا جبکہ درخواست گزار کی جانب سے وکیل عمران چڈھر اور شہریار گورایہ عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈکی بھائی پر زیر حراست بدترین تشدد کیا گیا، جیل میں عینی شاہد نے مزید کیا دیکھا؟
ڈکی بھائی کو این سی سی آئی اے نے 17 اگست 2025 کو لاہور ائیرپورٹ سے گرفتار کیا تھا، ان پر جوئے کی ایپس کی تشہیر کے الزامات عائد ہیں۔
مقدمہ این سی سی آئی اے لاہور کی جانب سے درج کیا گیا، جس میں الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے قانون 2016 کی متعدد دفعات کے علاوہ پاکستان پینل کوڈ کی دفعات بھی شامل تھیں۔
مقدمہ 13 جون کو ایک انکوائری کے بعد شروع کیا گیا، جس میں یہ معلوم ہوا کہ کچھ یوٹیوبرز اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز اپنے پلیٹ فارمز کے ذریعے مالی فوائد کے لیے جوا اور بیٹنگ ایپس کی تشہیر کر رہے تھے۔
مزید پڑھیں: ڈکی بھائی کی تحقیقات کرنے والے 7 گرفتار افسران مستعفی
ایف آئی آر میں دعویٰ کیا گیا کہ عوام نے اپنی محنت کی کمائی ان ایپس میں لگائی اور مالی نقصان اٹھایا۔
سعد الرحمان پر الزام ہے کہ انہوں نے متعدد جوئے اور بیٹنگ ایپس کی تشہیر اپنے یوٹیوب چینل پر کی اور ایک ایپ کے لیے ’کنٹری مینیجر‘ کے طور پر کام کیا۔
ایف آئی آر میں سعد الرحمان کے اکاؤنٹ سے 27 ویڈیوز کے لنکس شامل تھے جو ان ایپس کی تشہیر کرتے تھے، جن میں سے کئی اب دستیاب نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں: ریلیف کے بدلے 90 لاکھ کی رشوت، ڈکی بھائی کی اہلیہ کی شکایت پر این سی سی آئی اے کے اہم افسران گرفتار
سعد الرحمان نے ضلع کچہری اور سیشن عدالت میں ضمانت کے لیے درخواستیں دی تھیں، لیکن ان کی درخواستیں مسترد ہو گئیں، جس کے بعد ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا۔
رواں ماہ کے آغاز میں عدالت نے این سی سی آئی اے کو دلائل جمع کرنے کے لیے نوٹس جاری کیے تھے۔
یوٹیوبر نے کہا کہ انہیں گرفتاری سے قبل ایجنسی کی طرف سے کوئی نوٹس نہیں دیا گیا۔
اکتوبر کے آخر میں این سی سی آئی اے کے 9 افسران پر بھی الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا اور سعد الرحمان سے رشوت وصول کی۔













