بھارت کی ریاست آندھرا پردیش کے ضلع گنٹور کی 38 سالہ خاتون ڈاکٹر نے امریکی ویزا نہ ملنے کی وجہ سے مبینہ طور پر خودکشی کر لی۔
ڈاکٹر کے گھر سے ایک خودکشی نوٹ بھی ملا، جس میں ڈپریشن اور ویزا مسترد ہونے کا ذکر تھا۔ ڈاکٹر روہنی کی والدہ، لکشمی نے بتایا کہ ان کی بیٹی امریکہ میں ملازمت کے لیے بے حد پرجوش تھیں لیکن ویزا کی مستردگی کے بعد وہ شدید افسردگی کا شکار ہو گئیں۔ روہنی حیدرآباد کے پدما راؤ نگر میں رہتی تھیں تاکہ قریبی لائبریریوں سے فائدہ اٹھا سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: خود کشی کرنے والے ایس پی عدیل اکبر کی میڈیکل رپورٹ اور چھٹی کی درخواست منظر عام پر
لکشمی نے مزید بتایا کہ روہنی نے اپنی تعلیم کرغزستان میں مکمل کی اور وہ ایک شاندار طالبہ تھیں۔ وہ بھارت میں پریکٹس کرنے کے بجائے امریکہ میں اپنی طبی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کا خواہشمند تھیں، جہاں مریضوں کی تعداد زیادہ اور آمدنی بہتر تھی۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب ڈاکٹر کے خاندان کے افراد، جو شہر کے کسی اور علاقے میں رہائش پذیر تھےجواب نہ ملنے پر فلیٹ کا دروازہ توڑ کر داخل ہوئے اور انہیں مردہ پایا۔ اہلکاروں کے مطابق گھریلو ملازمہ نے خاندان کو اطلاع دی کیونکہ ڈاکٹر دروازہ نہیں کھول رہی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: معروف بھارتی ماڈل کی مبینہ خود کشی، آخری نوٹ میں کیا لکھا؟
ابتدائی معلومات کے مطابق ڈاکٹر نے سلیپنگ پِلز کا زیادہ استعمال یا انجیکشن کے ذریعے خودکشی کی تھی۔ تاہم موت کی حتمی وجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد معلوم ہوگی۔ پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کر دی گئی۔













