سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک خاتون نے الزام عائد کیا کہ کراچی کے ڈولمن مال کی انتظامیہ نے ان کے خصوصی بچے کو پلے ایریا میں داخلے سے روک دیا۔ خاتون کے مطابق ان کا 9 سالہ بیٹا آٹزم کا شکار ہے، تاہم مال کے پلے ایریا میں 5 سال سے زیادہ عمر کے بچوں کے داخلے پر پابندی ہے۔
خاتون کا کہنا تھا کہ عملے نے نہ صرف ان کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کیا بلکہ جب انہوں نے ٹکٹ کی رقم واپس کرنے کا مطالبہ کیا تو اسے بھی مسترد کر دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بیٹے کو بڑے پلے ایریا میں اکیلا نہیں چھوڑ سکتیں تاکہ وہ کسی دوسرے بچے کو پریشان نہ کرے، لیکن انتظامیہ نے تعاون سے انکار کر دیا۔ خاتون نے اس صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’میرا بچہ وہاں جا کر کون سی دہشتگردی کر دے گا‘؟
خاتون کا دعوی، ان کے خصوصی بچے کو پلے ایریا میں مال کی انتظامیہ نے جانے سے روکا اور اجازت نہیں دی۔ pic.twitter.com/SlB0msvING
— صحرانورد (@Aadiiroy2) November 25, 2025
انہوں نے مزید کہا کہ اس پر نوٹس لینے کی ضرورت ہے کیونکہ ایسے خصوصی بچوں کے لیے نہ تو پبلک پارکس میں کوئی جگہ ہے اور نہ ہم انہیں مالز میں لے کر جا سکتے ہیں تو ہم اپنے بچوں کو کہاں لے کر جائیں۔
صارفین نے اس واقعہ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی بچوں کے ساتھ ایسا رویہ ناقابلِ قبول ہے۔ کئی صارفین نے اپنے بچوں کے ساتھ پیش آنے والے واقعات بھی بتائے کہ کس طرح معاشرہ انہیں قبول نہیں کرتا۔
یہ بھی پڑھیں: آٹزم پیدا ہونے کی وجہ اور اس کا جینیاتی راز کیا ہے؟
اداکارہ جویریہ سعود نے واقعے پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ صورتحال اس بات پر سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ معاشرہ کب اس سطح تک پہنچے گا جہاں آٹزم کے شکار بچوں اور ان کے والدین کی حقیقی مشکلات کو سمجھا جا سکے۔ ان کے مطابق افسوس ناک بات یہ ہے کہ آج بھی بہت سے لوگ ایسے بچوں کی ضرورتوں، والدین کی محنت اور ان کی جدوجہد کا احساس نہیں رکھتے۔
View this post on Instagram
آٹزم کیا ہے؟
آٹزم اسپیکٹرم ڈس آرڈر یا اے ایس ڈی ساری عمر رہنے والی ایک ایسی بیماری ہے جس میں مریض کا لوگوں سے بات کرنا متاثر ہوتا ہے۔ انسان کی ذہنی استعداد کا عمل بھی متاثر ہوتا ہے تاہم یہ مختلف افراد میں مختلف سطح پر ہوتا ہے کبھی یہ کم اور کبھی بہت زیادہ متاثر کرتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے اعدادوشمار کے مطابق دنیا بھر میں ہر 160 میں سے ایک بچہ آٹزم کا شکار ہوتا ہے لیکن اگر ہم اس مرض کی تشخیص کے حوالے سے دیکھیں تو اس میں مرد و خواتین میں تعداد کے اعتبار سے بہت فرق نظر آتا ہے۔
برطانیہ میں سرکاری اعدادو شمار کے مطابق تقریباً 7 لاکھ افراد آٹزم کا شکار ہیں، صنفی تناسب سے تقریباً ہر 10 مردوں کے مقابلے ایک خاتون اس کا شکار ہے۔ اس کے علاوہ دنیا بھر میں کی جانے والی دیگر تحقیقات کے مطابق یہ تناسب 1:16 ہے۔














