بالی ووڈ اداکارہ اور سابق مس انڈیا سلینا جیٹلی نے اپنے شوہر پیٹر ہیگ کے خلاف گھریلو تشدد، ذہنی ظلم و ستم اور مالی ہیر پھیر کے الزامات کے ساتھ قانونی کارروائی شروع کر دی ہے۔ سلینا نے 50 کروڑ روپے سمیت دیگر معاوضوں کا مطالبہ کیا ہے اور بچوں کی کفالت کے لیے بھی عدالت سے رجوع کیا ہے۔
ان کے وکیل نِہاریکا کرنجوالہ مشرا نے بتایا کہ سلینا کی شادی کے دوران انہیں جسمانی اور جذباتی تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔ پیٹر ہیگ نے سلینا کے ساتھ شدید ظلم کیا اور ان کی مالی اور سماجی آزادی کو محدود کیا۔ نِہاریکا نے مزید کہا کہ 2017 میں سلینا کے والدین اور ایک بچے کے انتقال کے بعد ان کی کمزوری کا فائدہ اٹھا کر ان کی ممبئی کی جائیداد گفٹ ڈیڈ کے ذریعے اپنے نام کروائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: بالی ووڈ اداکارہ سلینا جیٹلی کا شوہر پر تشدد کا الزام، بڑے ہرجانے کا دعویٰ کردیا
نِہاریکا کے مطابق، سیلینا نے اپنی شادی کے دوران جسمانی تشدد کا سامنا کیا۔ وہ اکتوبر میں ممبئی واپس آئیں۔ انہیں بار بار دھمکیاں دی گئیں۔ ان کے ساتھ بہت ظلم برتا گیا، اور وہ عوام میں انہیں کہتے تھے تم میری نوکرانی جیسی لگتی ہو اور لوگ سمجھیں گے میں باہر اپنے ملازم کے ساتھ ہوں۔ انہوں نے دھمکیاں بھی دیں کہ میں تمہارا چہرہ بگاڑ دوں گا۔
اس وقت سلینا کے بچے آسٹریا میں پیٹر کے ساتھ ہیں۔ وہ آسٹریا کے شہری ہیں۔ ہم نے کفالت کے لیے درخواست دی ہے۔ پیٹر نے آسٹریا میں طلاق کا معاملہ شروع کیا ہے، جس کے خلاف وہ بھی لڑ رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آسٹریا کی عدالت نے سیلینا کو اپنے بچوں سے روزانہ ایک گھنٹے کی ٹیلی فونک رسائی دی ہے۔ اس کے مطابق، وہ اب بچوں سے روزانہ ایک گھنٹہ بات کر سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’لوگوں نے کہا بھینس کی طرح لگتی ہو‘، سابق مس انڈیا فائنلسٹ نے وزن میں حیران کن کمی کیسے کی؟
واضح رہے کہ سلینا کی شادی 2010 میں ایک آسٹریائی تاجر پیٹر ہاگ سے ہوئی تھی۔ ان کے تین بیٹے ہیں، جڑواں بچے، ونسٹن اور وِراج، 2012 میں پیدا ہوئے، اور آرتھر، 2017 میں پیدا ہوئے۔ ان کا ایک بیٹا، شمشیر، دل کے عارضے کی وجہ سے انتقال کر گیا تھا۔














