امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غیر قانونی تارکینِ وطن ملک میں آکر سنگین مسائل پیدا کر رہے ہیں، اور انہیں روکنے کے لیے مؤثر اقدامات ضروری ہیں۔ ان کا یہ بیان اس واقعے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں ایک افغان نژاد مشتبہ شخص کی فائرنگ سے نیشنل گارڈ کی خاتون اہلکار جاں بحق ہوگئیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے حکام سے غیر قانونی تارکینِ وطن سے متعلق تفصیلی بات چیت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سیکیورٹی اہلکار ملک کی خدمت کر رہے ہیں اور انہیں پیش آنے والے خطرات انتہائی تشویشناک ہیں۔
مزید پڑھیں:ٹرانسپرینسی ایکٹ پر دستخط، کیا ڈونلڈ ٹرمپ خود بھی اس کی لپیٹ میں آئیں گے؟
ٹرمپ نے بتایا کہ گزشتہ روز فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہونے والی نیشنل گارڈ کی 20 سالہ اہلکار سارہ بیک اسٹروم دم توڑ گئی ہیں، جبکہ 24 سالہ دوسرا اہلکار اینڈریو وولف تشویشناک حالت میں زیر علاج ہے۔ ان کے مطابق حملہ آور نے گھات لگا کر اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ ایسے موقع پر ہوا ہے جب بائیڈن دور کی امیگریشن پالیسیوں میں کمزوریاں واضح ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کے پاس دنیا کی بہترین فوج اور جدید ترین دفاعی آلات موجود ہیں، اور وینزویلا کے معاملے پر بھی جلد اقدامات کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ نے ورلڈ کپ شائقین کے لیے ’فیفا پاس‘ متعارف کرنے کا اعلان کردیا
ٹرمپ نے مزید بتایا کہ امریکی بی 2 طیاروں نے 37 گھنٹے طویل مشن مکمل کرکے اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔ انہوں نے بی 2 طیاروں کے پائلٹس سے ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی مہارت دیکھ کر وہ ٹام کروز جیسے محسوس ہوئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وائٹ ہاؤس کے قریب نیشنل گارڈ کے 2 اہلکاروں پر فائرنگ کی گئی تھی، جس کے بعد مشتبہ شخص افغانی رحمان اللّٰہ کو موقع سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔













