وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ 9 مئی کو فوجی تنصیبات پر حملے کرنے والے ملزمان کے خلاف کیسز فوجی عدالتوں اور دوسری عمارتوں پر حملے کرنے والے کے انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں چلائے جائیں گے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم 9 مئی کو ہونے والے سانحات کے ملزموں کے خلاف کارروائی کے لیے کوئی نئی قانون سازی نہیں کر رہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے اتوار کے روز جو ٹوئٹ کی اس میں سفید جھوٹ بولا ہے کیوں کہ جنرل عاصم منیر نے بحیثیت ڈی جی آئی ایس آئی عمران خان کو بتایا تھا کہ آپ کی اہلیہ کرپشن میں ملوث ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے جنرل عاصم منیر کو اسی بنیاد پر ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے ہٹایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں جنرل عاصم کو بشریٰ بی بی کی کرپشن کے ثبوت دکھانے پر عہدے سے ہٹانے کی باتوں میں صداقت نہیں:عمران خان
انہوں نے کہا کہ جھرلو الیکشن کے ذریعے وزیراعظم بننے والے شخص کو ڈی جی آئی ایس آئی کی یہ بات پسند نہیں آئی کہ انھوں نے بشریٰ بی بی کی کرپشن کا ذکر کیوں کیا۔
’واضح رہے کہ اتوار کے روز عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک ٹوئٹ کی تھی کہ ان دعوؤں میں کوئی صداقت نہیں کہ موجودہ آرمی چیف جب ڈی جی آئی ایس آئی تھے تو انھوں نے مجھے بشریٰ بی بی کی کرپشن کے ثبوت دکھائے تھے اور میں نے بحیثیت وزیراعظم انھیں استعفیٰ دینے پر مجبور کیا‘۔
اس مضمون میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ میں نے جنرل عاصم کو بطور ڈی جی آئی ایس آئی استعفیٰ پر مجبور کیا کیونکہ انہوں نے مجھے میری اہلیہ بشریٰ بیگم کی کرپشن کے شواہد (کیسز) دکھائے۔
یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔ جنرل عاصم نے مجھے میری اہلیہ کی کرپشن کے کوئی شواہد دکھائے نہ ہی میں نے انہیں اس…
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 21, 2023
’یہ بھی یاد رہے کہ انگریزی اخبار دی ٹیلی گراف میں ایک مضمون شائع ہوا ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ جنرل عاصم منیر نے بحیثیت ڈی جی آئی ایس آئی عمران خان کو کہا کہ وہ ان کی اہلیہ اور ان کے ارد گرد دیگر لوگوں سے کرپشن کے الزامات کی تحقیقات چاہتے ہیں تو عمران خان نے جنرل عاصم منیر کو عہدے سے ہٹا دیا تھا حالانکہ ان کی سروس ابھی صرف 8 ماہ ہوئی تھی جبکہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی 3 سال کے لیے ہوتی ہے‘۔
60 ارب کرپشن کے کیس میں عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو تباہی مچائی گئی
وزیراعظم کا ایوان سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ عمران نیازی کو 60 ارب روپے کی کرپشن کے کیس میں گرفتار کیا گیا مگر اس کے بعد جو تباہی ہوئی ایسا کبھی بھی چشم فلک نے نہیں دیکھا۔ قوم 9 مئی کے دلخراش واقعات کو کبھی بھلا نہیں سکے گی۔
انھوں نے کہا کہ عمران خان کے دور میں اپوزیشن کو دیوار کے ساتھ لگا دیا گیا تھا مگر کبھی احتجاج کے نام پر گملا تک نہیں توڑا گیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان نے خارجہ پالیسی کی تباہی کے ساتھ باہر کے ممالک کے ساتھ ذاتی تعلقات بھی خراب کیے۔ ایک سائفر کے نام پر پاک امریکا تعلقات کے پرخچے اڑائے گئے، اس کے علاوہ چین، سعودی عرب اور ترکیہ کے ساتھ بھی تعلقات خراب کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ جعلی بیانیہ بنا کر لوگوں کے ذہن میں یہ بات بٹھائی گئی کہ میری حکومت امریکا نے ہی گرائی ہے اور اب اسی امریکا سے کہا جا رہا ہے کہ مجھے بچا لو۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ اس شخص نے چین کے ساتھ تعلقات کو خراب کیا مگر چینی لیڈر شپ خراج تحسین کی مستحق ہے جنھوں نے آج پھر ہمارا ساتھ دیا۔