عمران خان کی جیل ملاقاتوں کے حوالے سے سامنے آنے والی شکایات میں نیا پہلو سامنے آیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ملاقاتوں میں رکاوٹ حکومت نہیں بلکہ خود عمران خان اور ان کے گھرانے کے اندرونی انتظامات ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان اپنے کچھ وکلا اور بہنوں کی بار بار کی رہائی کہانیوں اور غیر سنجیدہ تجاویز سے بیزار ہو چکے ہیں، لہٰذا اکثر ملاقاتوں سے گریز کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کو سیاسی چال کے طور پر استعمال کررہی ہے، طلال چوہدری
دوسری جانب بشریٰ بی بی ملاقاتوں کے شیڈول پر نمایاں اثر رکھتی ہیں اور وہ نہیں چاہتیں کہ عمران خان اپنی بہنوں یا مخصوص وکلا سے بار بار ملیں۔
باوثوق ذرائع کے مطابق پنجاب کی کچھ جیلوں میں فیملی پرائیویسی روم کی سہولت موجود ہے، یعنی میاں بیوی کو مخصوص وقت کے لیے ایک نسبتاً پرائیویٹ کمرہ دیا جاتا ہے۔
ملاقات والے دن اکثر اوقات عمران خان اور بشریٰ بی بی یہی سہولت استعمال کر لیتے ہیں، جس کے باعث وکلا اور خاندان کی باقی ملاقاتیں مؤخر ہوجاتی ہیں۔
مزید پڑھیں: عمران خان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل کے باہر علیمہ خان کا دھرنا ختم
جیل حکام کے مطابق ملاقاتوں پر کوئی سرکاری پابندی نہیں۔ مسئلہ بنیادی طور پر ترتیبِ ملاقات کا ہے، اس میں حکومتی رکاوٹ یا مداخلت کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔













