بنوں میں دہشتگردی کا نشانہ بننے والے اسسٹنٹ کمشنر کون تھے؟

منگل 2 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں دہشتگردوں کے حملے میں جاں بحق ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر میران شاہ، شمالی وزیرستان شاہ ولی خان کی نمازِ جنازہ بنوں کینٹ میں ادا کردی گئی۔

نمازِ جنازہ میں چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا، آئی جی پولیس اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ نمازِ جنازہ کے بعد میتیں اُن کے آبائی علاقوں کو روانہ کردی گئیں۔

مزید پڑھیں: بنوں میں سرکاری گاڑی پر حملہ، اسسٹنٹ کمشنر سمیت 4 افراد شہید، 3 زخمی

حملہ کہاں ہوا اور اب تک کیا پیش رفت ہوئی؟

بنوں پولیس کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر کی گاڑی کو بنوں میران شاہ روڈ پر نشانہ بنایا گیا۔ پولیس حکام نے بتایا کہ پہلے گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی، جس کے بعد گاڑی کو آگ لگا دی گئی۔ حملے میں اسسٹنٹ کمشنر میران شاہ شاہ ولی خان، ان کے 2 پولیس محافظ اور ایک شہری شہید ہوگئے، جبکہ 2 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

پولیس کے مطابق واقعے کے بعد نامعلوم حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ ابتدائی تفتیش میں بتایا گیا کہ دہشتگردوں نے گھات لگا کر سرکاری افسر کی گاڑی کو نشانہ بنایا۔ علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے، تاہم اب تک کسی گرفتاری کی تصدیق نہیں ہوئی۔

دہشتگردوں کے حملے کا نشانہ بننے والے شاہ ولی کون تھے؟

منگل کی صبح دہشتگردوں کے حملے میں شہید ہونے والے شاہ ولی خان خیبر پختونخوا پروفیشنل مینجمنٹ سروس کے افسر تھے اور شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں اسسٹنٹ کمشنر تعینات تھے۔ وہ پشاور ہائیکورٹ بنوں بینچ میں ایک کیس کی پیشی کے سلسلے میں آرہے تھے۔

شاہ ولی خان نے 2020 میں مقابلے کا امتحان پاس کرکے سروس جوائن کی اور مختلف اضلاع میں تعینات رہے۔ 2024 سے وہ شمالی وزیرستان میں خدمات سرانجام دے رہے تھے۔ ان کا تعلق جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا سے تھا اور ان کا ایک بیٹا ہے۔

’ہم ایک فرض شناس آفیسر سے محروم ہوگئے‘

ضلعی انتظامیہ شمالی وزیرستان نے شاہ ولی خان پر حملے اور شہادت پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا۔

’ہم پروونشل مینجمنٹ سروس خیبرپختونخوا کے قابل اور فرض شناس افسر، اسسٹنٹ کمشنر میران شاہ شاہ ولی خان (شہید) کی اپنے 2 باڈی گارڈز سمیت المناک شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ وہ دورانِ ڈیوٹی بنوں میں نامعلوم افراد کی فائرنگ کا نشانہ بنے اور پولیس کے 2 بہادر سپاہیوں سمیت شہادت کے رتبے پر فائز ہوگئے، جبکہ 3 جوان فرض کی ادائیگی کے دوران زخمی ہوئے۔‘

بیان میں مزید کہا گیا کہ شاہ ولی خان ایک باصلاحیت، خوش اخلاق اور شفیق افسر تھے۔ انہوں نے ہمیشہ دیانت داری، سادگی، خلوص اور بہترین نظم و ضبط کے ساتھ عوامی خدمت کو ترجیح دی۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: اغواکاروں نے اسسٹنٹ کمشنر زیارت کو بیٹے سمیت قتل کردیا

’اسسٹنٹ کمشنر میران شاہ کی حیثیت سے انہوں نے امن و امان، عوامی سہولت اور انتظامی بہتری کے لیے نمایاں کردار ادا کیا۔ ان کی خدمات اور فرض شناسی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

عمران خان اور ان کی اہلیہ مسلسل آئسولیشن میں رکھا جا رہا ہے، سہیل آفریدی

سپریم کورٹ کے استقبالیہ پر دل کا دورہ، راولپنڈی کے رہائشی عابد حسین چل بسا

بالی ووڈ فلم ’دھُرندھر‘ کی باکس آفس پر دھوم، 7 دنوں میں کتنے کروڑ کمائے؟

دہشتگردی کا نیا خطرہ افغان سرزمین سے سر اٹھا رہا ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا ترکمانستان میں عالمی فورم سے خطاب

بیرون ملک دہشتگردی سے متعلق افغان علما کا اعلامیہ: مولانا طاہر اشرفی کا خیرمقدم

ویڈیو

پاکستان میں کون سی سولر ٹیکنالوجی سب سے کارآمد؟

پنجاب یونیورسٹی کا پی سی ڈھابہ، جس کی دال بھی بےمثال

خیبر پختونخوا: پی ٹی آئی سے دوری، کیا علی امین گنڈاپور پارٹی چھوڑ رہے ہیں؟

کالم / تجزیہ

افغان علما کا فتویٰ: ایک خوشگوار اور اہم پیشرفت

ٹرمپ کی نیشنل سیکیورٹی اسٹریٹجی کا تاریخی تناظر

سیٹھ، سیاسی کارکن اور یوتھ کو ساتھ لیں اور میلہ لگائیں