وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ ابھی گنجائش ہے کہ خیبرپختونخوا میں گورنر راج کے آپشن کی طرف نہ جائیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آج عمران خان نے ہمشیرہ کے ذریعے سہیل آفریدی کو پیغام بھیجا ہے کہ پیچھے نہیں ہٹنا، اب دیکھتے ہیں وہ کیا کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: بدمعاشی پر گورنر راج لگے گا، عمران خان کی اب سیاسی ملاقاتیں نہیں ہوں گی، فیصل واوڈا
انہوں نے کہاکہ اس وقت خیبرپختونخوا میں گورنر راج کو صرف ایک آپشن کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ عمران خان کی صحت بالکل ٹھیک ہے، مرضی کا کھانا ملتا ہے اور روانہ چیک اپ بھی ہوتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کی بہن نے ملاقات کے بعد باہر آکر ایک شخصیت کا نام لے کر تنقید کی، اب اگر ملاقات میں رکاوٹیں آئیں گی تو پھر یہ کہیں گے کہ عمران خان کی طبیعت ٹھیک نہیں۔
انہوں نے کہاکہ قانون کے مطابق کوئی بھی قیدی جیل میں بیٹھ کر کوئی تحریک منظم نہیں کر سکتا، قانون عمران خان سے ملاقات کے بعد باہر آکر کسی پر بھی تنقید کی اجازت نہیں دیتا۔
مشیر وزیراعظم نے کہاکہ میری یہ خواہش نہیں کہ عمران خان کی آئندہ ملاقاتیں خطرے میں پڑیں، لیکن عمران خان سے ملاقات کے بعد باہر آکر کسی شخصیت کا نام لینے کی کیا ضرورت تھی۔ اس طرح کی باتیں کرنے کا مقصد ہے کہ یہ دوبارہ عمران خان سے ملاقات نہیں کرنا چاہتے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان نے سیاسی پیغامات دیے ہیں تو یہ جیل رولز کی خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے کہ آج بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ان کی ہمشیرہ عظمیٰ خان نے جیل میں ملاقات کی، جس کے بعد انہوں نے بتایا کہ سابق وزیراعظم کی صحت بالکل ٹھیک ہے۔
مزید پڑھیں: فیملی اور وکلا سے ملاقات عمران خان کا حق، سیاست کی اجازت نہیں دے سکتے، رانا ثنااللہ
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران خان کو سیل میں مکمل بند رکھا جاتا ہے، صرف کچھ دیر کے لیے باہر نکلنے کی اجازت ملتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان نے کہا ہے کہ یہ جان بوجھ کر ہمیں ذہنی اذیت کا نشانہ بنا رہے ہیں۔














