لڑائی کی خواہش نہیں لیکن جنگ چھڑ گئی تو مکمل تیار ہیں، پیوٹن کی یورپی ممالک کو تنبیہ

منگل 2 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یورپی ممالک کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یورپ نے جنگ چھیڑنے کا فیصلہ کیا تو روس تیسری عالمی جنگ کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

مزید پڑھیں: جی20 ممالک کے اجلاس میں روس یوکرین امن منصوبے پر غور، امریکا نے بائیکاٹ کیوں کیا؟

عالمی میڈیا کے مطابق پیوٹن نے کہاکہ روس کی یورپ سے لڑائی کی کوئی خواہش نہیں، اور وہ یہ بات متعدد بار دہرا چکے ہیں، تاہم اگر یورپی ممالک نے محاذ آرائی پر اصرار کیا تو روس جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔

پیوٹن نے خبردار کیاکہ حالات نہایت تیزی سے اس سطح تک جا سکتے ہیں جہاں مذاکرات کا کوئی امکان باقی نہیں رہے گا۔

انہوں نے یورپی ریاستوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ یوکرین کو نیٹو میں شامل کرنے کی کوششیں ترک کی جائیں، کیونکہ روس اپنے دفاع سے خوب واقف ہے۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب روسی وفد امریکا میں موجود ہے جہاں یوکرین جنگ کے خاتمے سے متعلق مذاکرات ہونے والے ہیں۔

مزید پڑھیں: ملازمت کے نام پر روس یوکرین جنگ کا ایندھن بنائے جانے والے بھارتی شہری کی ویڈیو وائرل

یہ بات چیت ان تجاویز پر کی جائے گی جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس اور یوکرین کی قیادت کو پیش کی تھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

یوکرین تنازع کا حل اتنا آسان نہیں، ٹرمپ کا اعتراف، پاک بھارت جنگ رکوانے کا پھر ذکر

ٹیکساس: بم بنانے اور خودکش حملے کی دھمکی دینے والا افغان گرفتار

سعودی کابینہ نے مالی سال 2026 کے لیے 1.313 ٹریلین ریال کے بجٹ کی منظوری دے دی

بنگلہ دیش: جماعت اسلامی کے امیر اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان کی خالدہ ضیا کی عیادت

ابھی گنجائش ہے کہ خیبرپختونخوا میں گورنر راج کے آپشن کی طرف نہ جائیں، مشیر وزیراعظم رانا ثنااللہ

ویڈیو

چیف آف ڈیفنس فورسز کے نوٹیفکیشن کے معاملے پر شہباز شریف نواز شریف سے کیوں نہ ملے؟

کھجور کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات بنانیوالی والی پاکستانی کمپنی

پنجاب کالج کہوٹہ کیمپس ترکھیاں میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فیئر 2025 کا انعقاد

کالم / تجزیہ

کرکٹ کا سچا خادم اور ماجد خان

بابر اعظم کو ‘کنگ’ کیوں کہا جاتا ہے؟

بھٹو نیپا چورنگی میں کیوں زندہ نہیں؟