خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں اس وقت شدید بدنظمی اور شور شرابا شروع ہو گیا جب ن لیگ سے تعلق رکھنے والی رکنِ اسمبلی ثوبیہ شاہد چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل عاصم منیر کا پوسٹر اٹھا کر کھڑی ہو گئیں۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر ثریا بی بی کی صدارت میں شروع ہوا تو صوبائی وزیر اور پی ٹی آئی کے رہنما ڈاکٹر امجد گزشتہ رات اڈیالہ جیل کے باہر عمران خان کی بہنوں اور پارٹی کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن پر بات کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: پولیس کی جانب سے واٹر کینن کے استعمال کے بعد اڈیالہ کے قریب دھرنا ختم
ان کا خطاب جاری تھا کہ اچانک اپوزیشن رکن ثوبیہ شاہد سی ڈی ایف جنرل عاصم منیر کا پوسٹر لے کر کھڑی ہو گئیں، جس پر ڈپٹی اسپیکر برہم ہو گئیں۔ ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ پوسٹر ان سے لیا جائے۔ اس دوران ثوبیہ شاہد کے ساتھ دیگر اپوزیشن اراکین بھی کھڑے ہو گئے۔
ڈپٹی اسپیکر ثریا بی بی نے حکم دیا کہ اپوزیشن اراکین خاموشی سے بیٹھ جائیں اور ڈاکٹر امجد کو بات جاری رکھنے دیں۔ ‘آپ سب بیٹھ جائیں، یہ پوسٹر ان کے ہاتھ سے لیا جائے۔’
یہ بھی پڑھیے: فیلڈ مارشل عاصم منیر کی چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی، پنجاب اسمبلی نے تہنیتی قرار داد منظور کرلی
اپوزیشن اراکین نے جنرل عاصم منیر کے حق میں نعرے بازی شروع کر دی، جس پر ڈپٹی اسپیکر مزید برہم ہوگئیں۔ انہوں نے ثوبیہ شاہد کو مخاطب کرکے کہا کہ سب جانتے ہیں وہ کون ہیں، اپنی کارکردگی بتائیں۔ نعرے بازی کے باعث اجلاس شور شرابے کی نذر ہوگیا۔
ڈپٹی اسپیکر بار بار ڈاکٹر امجد کو خطاب جاری رکھنے کی ہدایت کرتی رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ثوبیہ شاہد جان بوجھ کر حالات خراب کر رہی ہیں۔ پوسٹر لانے پر حکومتی اور ن لیگی اراکین کے درمیان تلخی بھی دیکھنے میں آئی۔
ثریا بی بی نے کہا کہ یہ ملک کے میجر جنرل ہیں، انہیں سیاست میں نہ لائیں۔ ‘ان کی تصویر دکھانے کی آپ کو کیا ضرورت ہے؟ ان کا کریڈٹ آپ کو نہیں جاتا، اپنی کارکردگی بتائیں۔’
یہ بھی پڑھیے: قوم کو اپنی بہادر افواج اور قیادت پر فخر ہے، وزیر دفاع کی فیلڈ مارشل کو چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی پر مبارکباد
اجلاس میں حکومتی رکن نے پوسٹر لانے پر کہا کہ یہ پالش لگا لیں، ان کی سیاست اسی پر چل رہی ہے۔
اپنے خطاب میں پی ٹی آئی رکن ڈاکٹر امجد کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ان کی بہنوں کا آئینی و قانونی حق ہے، جبکہ اڈیالہ جیل کے باہر بانی پی ٹی آئی کی بہنوں پر اس سرد موسم میں پانی ڈالا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کے بعد بانی پی ٹی آئی کی مقبولیت مزید بڑھ گئی ہے۔
اجلاس کے دوران جنرل عاصم منیر کا پوسٹر لانے پر بحث تلخی تک جا پہنچی۔ اسی دوران کورم کی نشاندہی کی گئی اور کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس پیر تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔











