ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے رفعت مختار نے ہدایت کی کہ انسانی اسمگلنگ اور حوالہ ہنڈی میں ملوث گروہوں، بجلی چوروں اور ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار نے ایف آئی اے زونل آفس بلوچستان کا دورہ کیا جہاں انہوں نے انتظامی اور تفتیشی امور کا تفصیلی جائزہ لیا۔ دورے کے دوران ڈائریکٹر بلوچستان زون بہرام خان نے ڈی جی ایف آئی اے کو زون کی مجموعی کارکردگی اور جاری کارروائیوں سے متعلق مفصل بریفنگ دی۔
یہ بھی پڑھیے انسانی اسمگلنگ روکنے اور امیگریشن آسان بنانے کے لیے ایف آئی اے نے اہم فیصلہ کرلیا
بریفنگ کے مطابق رواں سال حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث عناصر کے خلاف 89 مقدمات درج کیے گئے، جبکہ 112 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ اس دوران ملزمان سے 45,730 امریکی ڈالر، 19 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی غیر ملکی کرنسی اور 4 کروڑ 67 لاکھ روپے کی پاکستانی کرنسی بھی برآمد کی گئی۔
اسی طرح بجلی چوری کے خلاف رواں سال 4,771 چھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں اور 5 کروڑ 67 لاکھ روپے سے زائد کی ریکوری کی گئی۔ انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے 409 مقدمات درج کیے گئے جبکہ غیر قانونی بارڈر پار کرنے میں ملوث 3,567 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ رواں سال کے دوران مجموعی طور پر 39 انسانی اسمگلروں کو بھی حراست میں لیا گیا۔
مزید پڑھیں: ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ ختم، نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی فعال
ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار نے منظم جرائم کے خلاف بلوچستان زون کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے بہترین کارکردگی دکھانے والے افسران کے لیے تعریفی سرٹیفیکیٹس دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ انسانی اسمگلنگ اور حوالہ ہنڈی میں ملوث گروہوں کے خلاف سخت کارروائی اور مؤثر کریک ڈاؤن جاری رکھا جائے، جبکہ بجلی چوری اور ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
ڈی جی ایف آئی اے نے بلوچستان زون کی عملی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لیے جامع پلان طلب کیا اور ایف آئی اے کی عمارتوں، دفاتر اور دستیاب سہولیات کا بھی تفصیلی معائنہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے زون میں لاجسٹک سہولیات کی بہتری کے لیے بھی رپورٹ طلب کی۔














