آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں پیش آنے والے فائرنگ کے واقعے کے بعد بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی جانب سے جس پاکستانی نوجوان کو حملہ آور قرار دیا جا رہا تھا وہ خود سامنے آگیا۔
سوشل میڈیا پر جاری اپنے ایک ویڈیو بیان میں نوید اکرم نے کہا کہ میں 2018 سے آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں رہ رہا ہوں، اور میں نے یہیں سے ماسٹرز کیا، اور اب ایک کمپنی چلا رہا ہوں۔
مزید پڑھیں: سڈنی حملے میں پاکستان کو ملوث کرنے کی بھارتی سازش بے نقاب، فائرنگ کرنے والا ملزم افغانی نکلا
انہوں نے کہاکہ آج سڈنی میں ہونے والا فائرنگ کا واقعہ انتہائی قابل مذمت ہے، کہیں پر بھی ایسا نہیں ہونا چاہیے، لیکن بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس اس حملے کی ذمہ داری مجھ پر عائد کررہے ہیں جو من گھڑت ہے۔
نوید اکرم نے کہاکہ میری فیس بک سے تصویر اٹھا کر سوشل میڈیا پر پھیلایا جارہا ہے کہ پاکستانی نوجوان سڈنی حملے میں ملوث ہے۔
انہوں نے کہاکہ جو بھی میرے چاہنے والے دیکھ رہے ہیں وہ ایسی پوسٹس کو رپورٹ کریں، اور میرا ساتھ دیں کیوں کہ یہ بہت سنگین معاملہ ہے۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ایک پروگرام کے دوران فائرنگ کرکے 12 افراد کو ہلاک کرنے والا افغان شہری نکلا۔
بھارتی میڈیا کی جانب سے حملہ آور کو پاکستانی قرار دینے کی خبر جھوٹ ثابت ہوئی، اور اب تصدیق ہوگئی ہے کہ حملہ آور کا تعلق افغانستان سے تھا۔
آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں واقع دنیا کے مشہور بونڈی بیچ پر یہودی تہوار کے موقع پر ہونے والی فائرنگ کے واقعے نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا، جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک ہوگئے۔
مزید پڑھیں: میرا سڈنی فائرنگ واقعے سے تعلق نہیں، بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے پر پاکستانی نوجوان کی وضاحت
واقعے کے دوران ایک عام مسلمان شہری نے بہادری کی مثال قائم کی، جس نے مسلح شخص کو قابو میں کر کے اس کا ہتھیار چھین لیا۔ شہری کو ہیرو قرار دیا جا رہا ہے، جس کے اس اقدام سے ممکنہ طور پر کئی جانیں بچ گئیں۔













