آل پاکستان علما کونسل کے سربراہ مولانا طاہر محمود اشرفی نے ایک ویڈیو پیغام میں بھارت میں مسلم خاتون کے حجاب سے متعلق پیش آنے والے واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاا ہے کہ یہ واقعہ ہندوستان میں اقلیتوں، بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے ظلم و ستم کی واضح مثال ہے۔ بیان میں عالمی اداروں اور مسلم دنیا سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس صورتحال کا نوٹس لیں۔
یہ بھی پڑھیں:مسلم خاتون ڈاکٹر کا نقاب کھینچ کر اتارنے کا افسوسناک واقعہ، بھارت میں وزیراعلیٰ نتیش کمار کی نااہلی کی تحریک چل پڑی
مولانا طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ ہندوستان اس وقت اندرونی اور بیرونی دونوں سطحوں پر دہشتگردی اور انتہا پسندی کا عالمی مرکز بن چکا ہے، اور اگر دنیا بھر میں جائزہ لیا جائے تو انتہا پسندی اور دہشت گردی میں ہندوستان سرفہرست ہے۔
بیان کے مطابق ایک مسلم خاتون جو حجاب میں ملبوس تھی، بہار کے وزیر اعلیٰ سے اپنا اپائنٹمنٹ لیٹر لینے گئی، جہاں ایک وزیر اعلیٰ کی سطح کے شخص کی جانب سے اس کا حجاب اتارا گیا۔
Bihar CM Nitish Kumar pulled the veil of a woman while distributing appointment letters to Ayush practitioners. Even Deputy CM tried to stop him. He wouldn't have done this if he was in his sense. There are several such videos of him behaving awkwardly. pic.twitter.com/M3za0FkQFe
— Mohammed Zubair (@zoo_bear) December 15, 2025
ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ جو ظلم و ستم ہو رہا ہے، وہ اس ویڈیو اور تصویر سے واضح ہوتا ہے، اگر وزیر اعلیٰ کی سطح کا فرد حجاب برداشت نہیں کرتا تو یہ ہندوتوا کے ایک منظم منصوبے کی نشاندہی کرتا ہے، جس کے تحت مسلمانوں کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ امت مسلمہ، عالم اسلام کے ممالک، اسلامی تعاون تنظیم اور انسانی حقوق کے ادارے اس معاملے کو دیکھیں تاکہ اس کا سدباب کیا جا سکے۔
مولانا طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر دیکھا جائے تو ہندوستان عملاً کینیڈا، امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا سمیت مختلف ممالک میں دہشتگردی میں ملوث رہا ہے۔ پاکستان میں ہندوستان کی دہشتگردی پوری دنیا کے سامنے ہے اور ہندوستان ایک دہشتگرد ریاست بن چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت میں مسلم خاتون کا نقاب نوچنے کے واقعے پر سینیٹر مشتاق احمد کا ردعمل
مولانا طاہر اشرفی کے مطابق کے مطابق مودی ہندوتوا کے منصوبے کے تحت ہندوستان میں مسلمانوں، مسیحیوں، سکھوں اور نچلی ذات کے ہندوؤں پر ظلم و ستم کر رہا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ بیرونِ ملک بھی دہشتگردی اور دہشتگردوں کی سرپرستی کے شواہد موجود ہیں، جبکہ پاکستان میں ہندوستان کی جانب سے فتنہ و فساد کے اقدامات سب کے سامنے ہیں۔
آخر میں او آئی سی کے سیکریٹری جنرل، عرب لیگ کے سربراہ اور مسلم دنیا کے تمام ممالک سے اپیل کی گئی کہ وہ اس واقعے پر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں، کیونکہ ایک مسلم خاتون کے ساتھ اس طرح زیادتی، اس کا حجاب اتارنا اور وہ بھی ایک ذمہ دار عہدے پر فائز شخص کی جانب سے، کسی صورت قابل قبول نہیں۔













