امریکا کی سپریم کورٹ نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شکاگو کے علاقے میں نیشنل گارڈ تعینات کرنے کی اجازت دینے سے فی الحال انکار کر دیا، جسے عدالت نے صدارتی اختیارات کے غیر معمولی استعمال سے جوڑا۔
یہ بھی پڑھیں:افغان شہری کی فائرنگ سے زخمی خاتون نیشنل گارڈ ہلاک، غیرقانونی تارکین وطن امریکا کیلیے خطرہ بنتے جارہے ہیں، ٹرمپ
خبر رساں ادارے کے مطابق سپریم کورٹ نے نچلی عدالت کے اس فیصلے کو برقرار رکھا ہے جس میں شکاگو اور ریاست الی نوائے میں سینکڑوں نیشنل گارڈ اہلکاروں کی تعیناتی روک دی گئی تھی۔ عدالت کا کہنا ہے کہ حکومت اس مرحلے پر ایسا کوئی واضح قانونی اختیار پیش نہیں کر سکی جس کے تحت فوج کو ریاست میں قوانین نافذ کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکے۔
Happy holidays America! The Supreme Court just told Trump “NO” regarding his federalizing and deploying National Guard troops to the streets of Chicago.
Trump is losing his grip on the dictatorial power he so covets. pic.twitter.com/4Nhyqmk130
— Glenn Kirschner (@glennkirschner2) December 23, 2025
عدالت نے قرار دیا کہ نیشنل گارڈ کو وفاقی کنٹرول میں لینے کا اختیار صرف غیر معمولی حالات میں استعمال ہو سکتا ہے۔ فیصلے کی 3 قدامت پسند ججوں نے مخالفت کی، تاہم اکثریت نے تعیناتی روکنے کا حکم برقرار رکھا۔
ریاست الی نوائے اور شکاگو کی مقامی حکومت کا مؤقف ہے کہ امیگریشن پالیسی کے خلاف ہونے والے مظاہرے زیادہ تر پرامن ہیں اور انہیں مقامی پولیس سنبھال سکتی ہے۔ دوسری جانب ٹرمپ انتظامیہ کا دعویٰ تھا کہ وفاقی تنصیبات اور عملے کے تحفظ کے لیے فوجی تعیناتی ضروری ہے۔

یہ فیصلہ سپریم کورٹ میں ٹرمپ انتظامیہ کے لیے ایک کم ہی آنے والی عدالتی ناکامی قرار دیا جا رہا ہے، جبکہ الی نوائے کے گورنر نے اسے اختیارات کے غلط استعمال کے خلاف اہم قدم قرار دیا ہے۔













