اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے سینیٹر اعجاز چوہدری کی ایم پی او کے تحت گرفتاری کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
سینیٹر اعجاز چوہدری کی نظر بندی کے خلاف درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی۔
دوسری جانب اسی عدالت نے ملیکہ بخاری اور علی محمد خان کی نظر بندی کے خلاف اور دوبارہ گرفتاری پر توہین عدالت کیس کے ضمن میں دائر درخواستیں نمٹا دیں۔
وکیل درخواست گزار تیمور ملک ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ ملائکہ بخاری اور علی محمد خان کو ڈی سی پنڈی کے احکامات پر 3 ایم پی او کے تحت گرفتارکیا گیاہے۔
اس موقع پر جسٹس گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ پنڈی کا کیس ان کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔ انہوں نے درخواست گزار کو متعلقہ فورم لاہور ہائیکورٹ کی پنڈی بینچ سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواستیں نمٹا دیں۔