کوئٹہ بلدیاتی انتخابات ملتوی، 12 سال بعد جاگنے والی امید پھر معدوم، عوام کیا کہتے ہیں؟

ہفتہ 27 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کوئٹہ کے بلدیاتی انتخابات ایک بار پھر ملتوی کر دیے گئے جس سے شہر میں بلدیاتی نظام کی بحالی کا معاملہ ایک مرتبہ پھر غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی آئینی عدالت کے حکم پر کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات معطل، نوٹیفکیشن جاری

پاکستان الیکشن کمیشن نے وفاقی آئینی عدالت کے 24 دسمبر کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس کے مطابق 28 دسمبر 2025 کو شیڈول بلدیاتی انتخابات تاحکمِ ثانی ملتوی کر دیے گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ وفاقی آئینی عدالت کے حکم کے بعد کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں رہا اس لیے تمام انتخابی سرگرمیاں عارضی طور پر روک دی گئی ہیں۔

یاد رہے کہ وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے گزشتہ روز سماعت کے بعد کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات پر حکمِ امتناع جاری کیا تھا اور تمام فریقین کو نوٹسز بھی جاری کیے تھے۔

مزید پڑھیے: وفاقی آئینی عدالت کا کوئٹہ بلدیاتی انتخابات پر حکمِ امتناع، فریقین کو نوٹس جاری

یہ معاملہ درخواست گزار عبدالقادر کی جانب سے دائر درخواست کے بعد سامنے آیا جس کی پیروی معروف قانون دان کامران مرتضیٰ نے کی۔

عدالت کو بتایا گیا کہ کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کے لیے حلقہ بندیاں سنہ 2017 کی مردم شماری کی بنیاد پر کی گئی ہیں حالانکہ سنہ 2023 کی نئی مردم شماری باقاعدہ طور پر نوٹیفائی ہو چکی ہے۔

وکیل کے مطابق آئین اور قانون کے تقاضوں کے تحت بلدیاتی انتخابات کے لیے نئی مردم شماری کے مطابق حلقہ بندیاں ضروری ہیں بصورت دیگر انتخابات کی شفافیت اور قانونی حیثیت متاثر ہو سکتی ہے۔ عدالت نے ابتدائی دلائل سننے کے بعد انتخابات روکنے کا حکم جاری کر دیا۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کا عمل 12 سال کے طویل تعطل کے بعد شروع ہوا تھا۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن نے کوئٹہ میں 28 دسمبر کی بلدیاتی انتخابات کی منظوری دے دی

شہر میں ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں امیدواروں کی آمد و رفت میں نمایاں اضافہ دیکھا جا رہا تھا اور کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا سلسلہ بھرپور انداز میں جاری تھا۔

مختلف سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں نے انتخابی مہم کی تیاری بھی شروع کر دی تھی تاہم عدالتی حکم کے بعد یہ تمام سرگرمیاں اچانک رک گئیں۔

اگر ماضی پر نظر ڈالی جائے تو کوئٹہ میں آخری بلدیاتی انتخابات تقریباً سنہ 2013 کے آس پاس منعقد ہوئے تھے جس کے بعد مختلف وجوہات، جن میں سیاسی عدم استحکام، انتظامی مسائل اور قانونی پیچیدگیاں شامل ہیں، کے باعث بلدیاتی نظام مسلسل معطل رہا۔ اس طویل وقفے کے دوران شہری مسائل میں اضافہ ہوتا گیا اور مقامی سطح پر نمائندگی نہ ہونے کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔

کوئٹہ کے عوام بلدیاتی انتخابات سے بہت سی توقعات وابستہ کیے ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیے: کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کوئٹہ کے باسی محمد شعیب نے کہا کہ ایک مضبوط بلدیاتی نظام کے ذریعے پانی، صفائی، سڑکوں، نکاسیٔ آب، صحت اور تعلیم جیسے بنیادی مسائل بہتر طور پر حل کیے جا سکتے ہیں۔

عوام یہ بھی چاہتے تھے کہ مقامی نمائندے ان کے مسائل براہ راست سنیں اور فوری حل کے لیے اقدامات کریں کیونکہ صوبائی اور وفاقی سطح پر بیٹھے نمائندوں تک عام شہری کی رسائی محدود ہوتی ہے۔

ایک اور شہری سرمد حبیب نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی نمائندے نہ ہونے کی وجہ سے کوئٹہ میں ترقیاتی کام شدید متاثر رہے ہیں۔

گلی محلوں کی ٹوٹ پھوٹ، کچرے کے ڈھیر، پینے کے صاف پانی کی قلت اور ٹریفک کے مسائل روزمرہ زندگی کا حصہ بن چکے ہیں۔

عوام کی یہ بھی خواہش تھی کہ بلدیاتی انتخابات کے ذریعے نئی قیادت سامنے آئے جو شہر کی بہتری کے لیے عملی اقدامات کرے۔

مجموعی طور پر کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کا ملتوی ہونا عوام کے لیے مایوسی کا باعث بنا ہے۔ تاہم قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی مردم شماری کے مطابق حلقہ بندیاں کر کے شفاف اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد ہی دیرپا حل ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: بلدیاتی انتخابات کے فائنل راؤنڈ میں پی ٹی آئی وائٹ واش، باپ ٹاپ پر

اب سب کی نظریں وفاقی آئینی عدالت کے آئندہ فیصلے پر مرکوز ہیں جو یہ طے کرے گا کہ کوئٹہ میں بلدیاتی جمہوریت کا سفر کب دوبارہ شروع ہو سکے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

نیول اکیڈمی میں 124 ویں مڈ شپ مین اور 32 ویں شارٹ سروس کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ

مغربی کنارے میں نمازی فلسطینی پر اسرائیلی فوجی نے گاڑی چڑھا دی ، ویڈیو سامنے آ گئی

سلمان خان 60 سال کے ہو گئے، سادہ مگر پر وقار تقریب میں کیک کاٹا

لاہور ہائیکورٹ کے حکم کو سیاسی رنگ دینے کا معاملہ عدالت پہنچ گیا

پی ٹی آئی چیئرمین نے وزیراعظم سے ملاقات اور مذاکرات کے دعوے کی تردید کر دی

ویڈیو

پی آئی اے نجکاری: ماضی میں پرائیوٹائز ہونے والے ادارے بہتر ہوئے یا بدتر؟

کیا پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ ہیں؟

یو اے ای کے صدر کا دورہ پاکستانی معیشت کے لیے اچھی خبر، حکومت کا عمران خان کے ساتھ ممکنہ معاہدہ

کالم / تجزیہ

پی آئی اے کی نجکاری، راست اقدام

منیر نیازی سے آخری ملاقات

فقیہ، عقل اور فلسفی