بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے عملے کے بچوں کی تعلیم کے لیے قائم اسکول کو طلبہ وطالبات کی کم تعداد کے سبب بند کر دیا گیا ہے۔
پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹس کے مطابق اسکول کے عملے کو معاہدے کی شق 4 کے تحت ایک ماہ کا نوٹس دے کر، ملازمت سے برخاست کر دیا گیا ہے۔
اسی حوالے سےجب پاکستان ہائی کمیشن انڈیا کے ترجمان سے استفسار کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ اسکول میں بچوں کی تعداد بہت کم رہ گئی تھی، اور مزید نئے داخلے بھی نہیں ہو رہے تھے۔ سکول میں ہائی کمیشن کے عملے کے علاوہ مقامی یا دیگر غیرملکی بچوں کے داخلہ کی اجازت نہیں تھی۔ بچوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر تھی۔ اس لیے فیصلہ کیا گیا کہ خسارے میں جانے کے بجائے بہتر ہے کہ اسکول کو بند کر دیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ہائی کمیشن کی معاشی مشکلات کے حوالے سے جتنی بھی خبریں ہیں، بے بنیاد ہیں۔ اسکول بجٹ کے حوالے سے کسی بھی قسم کا مسئلہ نہیں تھا۔
اسکول بند کرنے کی وجہ صرف اور صرف اسکول میں نئے داخلوں کا نہ ہونا اور اسکول کے موجودہ طلبا کی تعداد میں بہت زیادہ کمی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسکول کے تمام اساتذہ کو ایک ماہ کا نوٹس دیا گیا ہے تاکہ انہیں بھی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اسکول بند کرنے سے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے عملے کے بچوں کی تعلیم کا سلسلہ منقطع ہونے سے ان کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے تو اس بات کو میں واضح کر دوں کہ ہم نے تعلیمی سال مکمل ہو جانے کے بعد ہی یہ قدم اٹھایا، تاکہ بچوں کی پڑھائی کا حرج نہ ہو اور وہ بروقت دوسرے اسکولوں میں داخلہ لے سکیں۔‘
واضح رہے کہ 2020 میں پاکستانی ہائی کمیشن کے عملے کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے اسکول میں بچوں کی تعداد میں واضح کمی آئی تھی۔