پاکستانی نژاد امریکی شیف فاطمہ علی جو کینسر کے ساتھ طویل جنگ کے بعد 2019 میں انتقال کر گئیں تھیں، کو دوسری بار بعد از انتقال امریکا میں ’جیمز بیئرڈ ایوارڈ‘ سے نوازا گیا ہے۔
فاطمہ علی پاکستان کے سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی کی بیٹی ہیں جو امریکا میں ایک رئیلٹی کوکنگ شو ’چوپڈ اینڈ ٹاپ شیف‘ میں بطور باورچی منظرعام پر آئیں اور وہاں انہوں نے خوب پذیرائی حاصل کی، بعد ازاں کینسر جیسے مہلک مرض کے ہوتے ہوئے بستر مرگ پر انہوں نے کھانے کی تراکیب پرناصرف متعدد مضامین لکھے بلکہ اس پر کتاب بھی لکھ ڈالی۔
کینسر’سارکوما‘ کے ہوتے ہوئے بستر مرگ پر زندگی گزارنے والی فاطمہ علی کو کھانے کی تراکیب پر بہترین مضامین لکھنے کے اعتراف میں امریکا میں دوسری مرتبہ ’جیمز بیئرڈ فاؤنڈیشن ایوارڈ ‘ سے نوازا گیا ہے۔ اس قبل انہیں فین فیورٹ ٹائٹل‘ سے نوازا گیا تھا۔

بستر مرگ پر فاطمہ علی نے ’سیور، شیفس ہنگر فار مور‘ ( Savor, A Chef’s Hunger for More)کے عنوان سے کتاب لکھی جس کی اشاعت ان کے انتقال کے بعد ہوئی تاہم مختصر عرصے میں ہی ان کے اس ادبی کام کو بے حد پذیرائی حاصل ہوئی۔
امریکا کے شہر شکاگو میں ایک پروقار تقریب میں جہاں بے شمار پاکستانی بھی مدعو تھے، میں ان کو دوسری مرتبہ ’جیمز بیئرڈ ایوارڈ‘ سے نوازا گیا۔
فاطمہ علی 18 سال کی عمر میں امریکا کے شہر نیویارک چلی گئیں تھیں جہاں انہوں نے کمپنی ’براوو‘ کے ٹاپ شیف کے طور پر شہرت حاصل کی یہاں اس سے قبل انہوں نے ’ فین فیورٹ ٹائٹل بھی جیتا’۔ اس کے بعد فاطمہ علی اپنے ‘مزے دار کھانوں اور بہترین شخصیت کے طور مشہور ہوئیں۔
فاطمہ علی کو 2017 کے آخر میں ’ایونگز سارکوما (Ewing’s sarcoma) نامی ہڈیوں اور بافتوں کے کینسر کی ایک قسم کی تشخیص ہوئی جو ان کے لیے جان لیوا ثابت ہوئی۔