پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) نے مرتضیٰ وہاب کو کراچی میئر شپ کے لیے اپنا امیدوار نامزد کر دیا ہے۔ ان کی نامزدگی کے بعد کراچی کی میئر شپ کے لیے مرتضیٰ وہاب اور جماعت اسلامی کے امیدوار حافظ نعیم الرحمٰن کے درمیان مقابلہ ہو گا۔ حافظ نعیم الرحمٰن کو تحریک انصاف پاکستان (پی ٹی آئی) کی حمایت بھی حاصل ہے۔
پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کراچی کے میئر، ڈپٹی میئر اور دیگر عہدوں کے لیے جن ناموں کا انتخاب کیا ہے وہ پارٹی کی بھرپور مشاورت کے بعد کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی مبارکباد کی مستحق ہے جس نے پورا سندھ جیتا ہے کوئی ایسا ضلع نہیں ہے جہاں سے پیپلز پارٹی ہاری ہو۔ اس کے بعد پیپلز پارٹی کراچی میں بھی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے۔
امیدوار نامزد کر دیے، آئیے اب اگلا مرحلہ جیتتے ہیں: بلاول بھٹو
ادھر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین، میئر، ڈپٹی میئر اور ٹاؤنز کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کے تمام نامزد امیدواروں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
Congratulations to all PPP nominees for Chairman, dep chairman, mayor, dep mayor and towns. The people have expressed faith in the ppp. Now let’s go win the next round and get going with with what we do best, serving the people. A special thank you to Hyderabad & Karachi for… https://t.co/guI90tuDYB
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) June 5, 2023
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ عوام نے پیپلز پارٹی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ ’اب آئیے اگلا مرحلہ جیتتے ہیں‘ اور لوگوں کی خدمت جو ہم سب سے بہتر کرتے ہیں کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلی بار حیدر آباد اور کراچی والوں نے ہم پر اعتماد اس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ حیدر آباد میونسپل کارپوریشن کے لیے نامزد میئر کاشف خان شورو اور کراچی شہر کے لیے مرتضیٰ وہاب ان دو بڑے شہروں میں ہمارے پہلے میئر ضرور ہوں گے لیکن آخری نہیں ہوں گے اس کے بعد بھی پیپلز پارٹی جیتے گی۔
تمام اُمیدوار پارٹی مشاورت سے نامزد کیے گئے: نثار کھوڑو
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نثار احمد کھوڑو کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے ایک اور قانون بنا دیا ہے کہ کوئی بھی غیرمنتخب شخص میئر شپ کے انتخابات میں حصہ لے سکتا ہے لیکن اس کی شرط یہ ہے کہ وہ 6 مہینے کے اندر اندر کسی سیٹ پر خود کو کامیاب کروائے۔
انہوں نے پیپلز پارٹی کے نامزد امیدواروں کے نام بتاتے ہوئے کہا کہ میونسپل کمیٹی کندھ کوٹ سے میر راشد خان چیئرمین اور شیر محمد وائس چیئرمین ہوں گے۔ لاڑکانہ کے میئر کے لیے انور لوہر اور ڈپٹی میئر محمد امین شیخ امیدوار ہوں گے۔
سکھر ڈویژن سے گھوٹکی کے لیے چیئرمین شپ منگول خان مہر اور وائس چیئرمین شپ کے لیے بابر خان کو نامزد کیا گیا ہے۔
ثنار کھوڑو نے مزید بتایا کہ ڈسٹرکٹ خیرپور سے ڈسٹرکٹ کونسل کے چیئرمین کے لیے شیراز شوکت راجپرجب کہ وائس چیئرمین کے لیے فہد علی شاہ جیلانی کو نامزد کیا گیا ہے۔
ڈسٹرکٹ جام شورو سے چیئرمین شپ کے لیے سہیل شورو اور وائس چیئرمین کے لیے امان اللہ شاہانی کو نامزد کیا گیا ہے۔جب کہ ڈسٹرکٹ بدین میں چیئرمین شپ کے لیے علی اصغر اور وائس چیئرمین شپ کے لیے فدا میندرو نامزد امیدوار ہوں گے۔
حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی میئر شپ کے لیے کاشف شورو نامزد
سکھر کی میئر شپ کے لیے ارسلان شیخ جب کہ میونسپل کارپوریشن حیدرآباد کی میئر شپ کے لیے کاشف شورو اور ڈپٹی میئر کے لیے صغیر قریشی کو نامزد کیا گیا ہے۔
نثار کھوڑو نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ڈسٹرکٹ ملیر کے تین ٹاؤنز سے پاکستان پیپلزپارٹی جیتی ہے اس لیے گڈاپ ٹاؤن کی چیئرمین شپ کے لیے طارق بلوچ اور وائس چیئرمین شپ کے لیے جان محمد جوکھیو کو پیپلز پارٹی کا امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔
نثار کھوڑو کے مطابق ابراہیم حیدری ٹاؤن کے چیئرمین کے لیے نظیر بھٹو اور وائس چیئرمین کے لیے رفیق جت کو نامزد کیا ہے۔جب کہ اورنگی ٹاؤن میں چیئرمین کے لیے جمیل ضیا اور وائس چیئرمین کے لیے عفان صغیر صدیقی نامزد ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ منگھوپیر ٹاؤن کی چیئرمین شپ کے لیے حاجی نواز بروہی اور وائس چیئرمین شپ کے لیے محم عارف کو نامزد کیا گیا ہے۔
پیپلز پارٹی نے بلدیہ ٹاؤن کی چیئرمین شپ کے لیے عبدالکریم اور وائس چیئرمین شپ کے لیے عجب خان سواتی کو نامزد کیا ہے ادھر ماڑی پور ٹاؤن کی چیئرمین شپ کے لیے ہمایوں خان اور وائس چیئرمین شپ کے لیے آصف کوثر کو نامزد کیا گیا ہے۔
سندھ بھر میں پیپلز پارٹی 9569 نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر
واضح رہے کہ صوبائی الیکشن کمیشن نے سندھ بھر میں بلدیاتی انتخابات میں مخصوص نشستوں کےساتھ پارٹی پوزیشن کا اعلان کر دیا تھا جس کے مطابق سندھ بھر میں پیپلزپارٹی 9569 نشستوں کےساتھ پہلے نمبر پر جب کہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) 909 نشستوں کےساتھ دوسرے نمبر پر، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) 799 نشستوں کےساتھ تیسرے نمبر پر، جماعت اسلامی (جے آئی ) 601 نشستوں کےساتھ چوتھے نمبرپرجب کہ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) 293 نشستوں کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے۔
تمام جماعتوں کی مخصوص نشستوں کی تعداد بھی واضح ہو گئی
واضح رہے کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن ( کے ایم سی ) کے 25 میں سے 21 ٹاؤنز کی 174 مخصوص نشستوں میں سے پیپلز پارٹی تحر یک انصاف اور جماعت اسلامی کوامید وار نہ ملنے یا کاغذات مسترد ہونے کی وجہ سے 12 نشستیں خالی رہ گئی تھیں،جن میں سے 7 خواجہ سرا، 3 خواتین ،ایک لیبر اور ایک معذور کی نشست ہے، جبکہ 21 ٹاؤنز کی 162 مخصوص نشستوں کا پارٹی کوٹہ اور کامیاب امیدواروں کی فہرست جاری کر دی گئی تھی جس کے بعد پیپلز پارٹی 82 ، جماعت اسلامی 62، تحر یک انصاف 16اور مسلم لیگ (ن) کو 2 نشستیں ملی ہیں ۔
بلدیاتی ایکٹ 2013ء کے مطابق ہر ٹاؤن میں 33 فیصد خواتین، 5 فیصد نوجوان، 5 فیصد کسان مزدور، 5 فیصد اقلیت، 1 فیصد معذور اور 1 فیصد خواجہ سراؤں کی مخصوص نشستیں ہیں ۔