سابق بھارتی ٹیسٹ کرکٹروریندرسہواگ نے پاکستانی عوام کی مہمان نوازی کی بہت تعریف کی ہے اور کہا ہے کہ وہ جب پاکستان کے دورے پر گئے تو جس پرتپاک انداز سے پاکسانی عوام نے ان کا استقبال کیا اس پر وہ خوشی میں بہت ’جذباتی‘ ہو گئے تھے۔
بھارت نےآخری بار 2003 میں 5 ایک روزہ بین الاقوامی اور 3 ٹیسٹ کھیلنے کے لیے پاکستان کا دورہ کیا۔ بھارت نے ون ڈے سیریز 3-2 اور ٹیسٹ سیریز 2-1 سے جیت لی تھی۔
"No one ever took any money from us in Pakistan, I bought 30-35 sarees for my family from Lahore, and they didn't take a penny," Virender Sehwag.
'Aap toh mehmaan ho, aapse paise kese le sakte hain hum?' ❤️
Video courtesy: Oaktree Sports & @gauravkapur / @virendersehwag pic.twitter.com/mud4PUUkDY
— Farid Khan (@_FaridKhan) June 5, 2023
ایک یوٹیوب چینل پرانٹرویو کے دوران اس دورے کو یاد کرتے ہوئے سہواگ نے کہا کہ پاکستانی عوام نے ان کا بہت پرتپاک انداز سے استقبال کیا، پاکستان کے عوام بہت مہمان نواز ہیں۔
پاکستان میں ہرجگہ بہت پیار ملا، دکاندار نے پیسے لینے سے انکار کیا: وریندر سہواگ
انہوں نے کہا کہ جب ہم نے 2003-04 میں پاکستان کا دورہ کیا تو ہمیں پاکستانی عوام کی طرف سے بہت پیار ملا۔ان کا کہنا تھا کہ ’لاہور میں دوسرے ٹیسٹ سے پہلے ہم خریداری کے لیے بازار گئے، میں نے ایک مقامی بازار سے اپنی فیملی کے لیے 30-35 پاکستانی سوٹ خریدے جب میں پیسے دینے لگا تو دکاندار نے مجھ سے یہ کہہ کر پیسے لینے سے انکار کر دیا کہ میں اس کا مہمان ہوں اور وہ مہمان سے پیسے کیسے لے سکتا ہے۔ ایک مہمان کی حیثیت سے ہمیں پاکستان میں ہر جگہ ایسی ہی محبت ملی’
انضمام ایشیا کے سب سے بڑے مڈل آرڈر بلے باز تھے: سابق بھارتی کرکٹر
انٹرویو کے دوران سہواگ نے پاکستان کے مڈل آرڈربلے باز اور سابق پاکستانی کپتان انضمام الحق کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ’ انضمام الحق ایشیا کے سب سے بڑے مڈل آرڈر بلے باز تھے۔
پیار سے انہوں نے کہا کہ ‘انزی بھائی بہت پیارے تھے۔ ہر کوئی ٹنڈولکر کے بارے میں بات کرتا ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ انضمام ایشیا کے سب سے بڑے مڈل آرڈر بلے باز تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں 2003-04 کی بات کر رہا ہوں جب 8 کے قریب اوسط محض ایک تصور تھا۔ ٹیمیں ایسے حالات میں گھبراتی تھیں لیکن اس وقت انضمام تقریباً 8 کی اوسط سے با آسانی رنز بنا لیتے تھے۔
واضح رہے کہ انضمام پاکستان کے اب تک کے بہترین بلے بازوں میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے 1991 سے 2007 تک 120 ٹیسٹ، 378 ون ڈے اور ایک ٹی ٹوئنٹی میں اپنے ملک کی نمائندگی کی، وہ 1992 میں پاکستان کی ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کا بھی حصہ تھے۔