پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی کی صورت میں پارٹی کا ووٹ بینک کون سی سیاسی جماعت کو منتقل ہو سکتا ہے؟ کون سی سیاسی جماعت پی ٹی آئی کا ووٹ بینک حاصل کرنے میں کامیاب ہوگی؟
پاکستان کی تاریخ سیاسی جماعتوں پر پابندیوں سے بھری پڑی ہے۔ اس کی قریب تر مثال ایم کیو ایم کی ہے۔ اگرایم کیو ایم پر پابندی کی بات کی جائے تو ایم کیو ایم کو بھی یہی صورت حال درپیش تھی جو آج پاکستان تحریک انصاف کو ہے۔
ایم کیو ایم کے قائد ملک سے باہر ہونے کی وجہ سے انتخابات کا مسلسل بائیکاٹ کرتے رہے۔ ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق اس کی سب سے بڑی وجہ انہیں انتخابی عمل سے روکنا تھا۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کی جانب سے اگر کوئی کاغذات نامزدگی جمع کرا دیتا تو اسے مقدمات کا سامنا کرنا پڑتا تھا اور یوں وہ خود کو انتخابی عمل سے الگ کر دیتا تھا۔
کراچی میں پاکستان تحریک انصاف کا ووٹ بینک اس وقت اہمیت اختیار کرگیا ہے یہی وجہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ایم کیو ایم فارمولا کو ذہن میں رکھتے ہوئے مختلف آپشنز پر غور کر رہی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے ذرائع کے مطابق پارٹی کو اگر ہر صورت انتخابی عمل سے روکا گیا تو بائیکاٹ سے بہتر آپشن اپنے ووٹ بنک کو بہتر انداز میں استعمال کرنا ہوگا۔ پی ٹی آئی کی اس حوالے سے ہونے والی میٹنگز میں یہ بات بھی گردش کر رہی ہے کہ اگر بائیکاٹ کیا گیا تو فائدہ اقتدار میں بیٹھی جماعتوں کو ہوسکتا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے غور کیا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی اپنے قریب تر کسی جماعت کے حق میں اپنا ووٹ بینک استعمال کر سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف بحالت مجبوری اپنا ووٹ ضائع کرنے کے بجائے جماعت اسلامی کے حق میں استعمال کرنے کو اہمیت دے گی۔
کراچی میں محمود مولوی پارٹی کے لیے خطرہ کیسے بن رہے ہیں؟
پی ٹی آئی ذرائع نے کراچی میں پارٹی چھوڑنے والے یا پارٹی میں موجود اراکین سے سابق ایم این اے مولوی محمود کے رابطوں کا انکشاف کیا ہے۔ پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق مولوی محمود سے پی ٹی آئی چھوڑنے والوں کی اکثریت رابطے میں ہے جبکہ مولوی محمود پی ٹی آئی میں موجود اراکین کو بھی توڑنے کے لیے سرگرم ہیں۔
سابق رہنما پی ٹی آئی علی زیدی، عمران اسماعیل اور مولوی محمود جہاں جائیں گے، گروہ کی صورت میں جائیں گے اور اپنے ساتھ پی ٹی آئی کے دیگر ارکان کو بھی ملانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
مزید پڑھیں
حلیم عادل شیخ اور عالمگیر خان کو عمران خان کی ہر صورت گرفتاری سے بچنے کی ہدایت
پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق حلیم عادل شیخ اور عالمگیر خان سمیت دیگر پی ٹی آئی کی روپوش قیادت کو عمران خان نے ہر صورت گرفتاری سے پچنے کی ہدایت کی ہے۔ پی ٹی آئی کی روپوش قیادت کی جانب سے یہ اطلاعات ہیں کہ وہ ہر صورت عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوں گے چاہے انہیں گرفتار ہی کیوں نا کرلیا جائے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین نے ہدایت کی ہے کہ گرفتاری سے خود کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے تا کہ تحریک انصاف کو متحرک رکھا جا سکے اور سیاسی حالات میں بہتری کی صورت میں دوبارہ پارٹی کو کھڑا کیا جاسکے۔
پی ٹی آئی ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ عمران خان کا انحصار پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے رہنے والوں پر ہی ہے کیونکہ چیئرمین تحریک انصاف اس بات کا بار بار ذکر کر چکے ہیں کہ جو لوگ چھوڑ کر جا رہے ہیں وہ ان کے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتے۔