فیشن ڈیزائنر ماریہ بی کو طلاق کے بعد اربوں روپے ملے تھے؟

اتوار 11 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

’مجھے زندگی میں سخت حالات کا مقابلہ کرنا پڑا، پسند کی شادی کی تھی لیکن طلاق ہو گئی اور اس وقت میری بیٹی محض 3 برس کی تھی، 20 سال تک کرائے کے گھر میں رہی اور کچھ سال قبل ہی اپنا گھر بنایا ہے جسے دیکھ کر لوگوں کو لگتا ہے کہ میری زندگی آسان تھی، لوگ غلط کہتے ہیں کہ ماریہ بی کو طلاق کے بعد اربوں روپے ملے تھے؟ آج دنیا کو لگتا ہے کہ ماریہ بی نے راتوں و رات شہرت اور کامیابی حاصل کی لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔‘

پاکستان کی معروف فیشن ڈیزائنر اور کلاتھنگ برانڈ ’ماریہ بی‘ کی مالک ماریہ بی نے اپنے پوڈ کاسٹ میں اپنی زندگی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا کو لگتا ہے کہ ماریہ بی نے راتوں و رات شہرت اور کامیابی حاصل کی لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ ماریہ بی کے مطابق جب انہوں نے کاروبار شروع کیا تو فیشن مافیا ان کے خلاف ہو گیا تھا اور وہ اپنے ڈیزائنز کی تشہیری مہم بھی ٹھیک طرح سے نہیں کر پائی تھیں۔ اس وقت فیشن مافیا کہتا تھا کہ ماریہ بی کے ڈیزائن عوامی ہوتے ہیں اور ان کے ڈیزائنز کی مخالفت کی جاتی تھی لیکن انہوں نے صبر کیا اور پھر خدا نے انہیں صبر کا پھل دیا۔

ماریہ بی نے ایسا وقت بھی دیکھا جب کاروبار کو شدید نقصان پہنچا، یہاں تک کہ ملازمین کو تنخواہیں دینے کے پیسے بھی ان کے پاس نہیں تھے۔ والد نے ان کے کاروبار کی مشکلات کو دیکھا تو اپنا واحد گھر فروخت کرکے 80 فیصد رقم کاروبار میں لگا دی اور ساری فیملی کرائے گھر میں شفٹ ہو گئی تھی۔

ماریہ بی نے بتایا کہ ان کے پاس کئی سال تک ذاتی گھر تک نہیں تھا، وہ 20 سال تک کرائے کے گھر میں رہیں، کچھ سال قبل ہی انہوں نے اپنا گھر بنایا، جسے دیکھ کر لوگوں کو لگتا ہے کہ ان کی زندگی آسان تھی اور ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ ماریہ بی نے بتایا کہ انہوں نے پسند کی شادی کی تھی لیکن کچھ ہی عرصے بعد ان کی طلاق ہوگئی اور جس وقت ان کی شادی ختم ہوئی، اس وقت ان کی بیٹی محض 3 سال کی تھی۔

ماریہ بی نے اعتراف کیا کہ طلاق کے وقت ان پر ’فیمنزم‘ کا بھوت سوار تھا اور انہوں نے ارادہ کیا تھا کہ وہ ملازمت کرکے بچی کی پرورش کریں گی لیکن جب انہوں نے زندگی آگے بڑھائی تو انہیں مشکلات کا اندازہ ہوا۔ اس وقت وہ اتنے سخت حالات سے گزر رہی تھیں کہ ان کا دماغ بھی ٹھیک طرح سے کام نہیں کر رہا تھا اور اس وقت اپنا کاروبار بھی شروع کر لیا تھا، کچھ ملازمین بھی تھے لیکن جلد ہی نقصان کا سامنا کرنا پڑا اور یہ نوبت آگئی تھی کہ ملازمین کو تنخواہیں دینے کے پیسے بھی نہیں تھے۔

ماریہ بی نے کہا کہ اکثر ان سے پوچھا جاتا ہے کہ اگر انہیں ماضی میں جانے کا موقع دیا جائے تو وہ اپنی کون سی غلطی بہتر کریں گی، اس پر انہوں نے کہا کہ وہ کوئی چیز بھی تبدیل نہیں کریں گی، انہیں خدا نے جو مشکلات دیں، ان سے بڑھ کر آسانیاں بھی پیدا کیں اور انہیں بہتر انسان بنانے اور مضبوط رہنے کے لیے  اچھے سبق سکھائے، اس لیے وہ ماضی کو بدلنے کی خواہش ہی نہیں رکھتیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

یورپی یونین انڈو پیسفک فورم: اسحاق ڈار کی سنگاپور کے وزیرِ خارجہ اور بنگلادیشی سفیر سے غیررسمی ملاقات

ٹی20 ورلڈ کپ 2026: پاکستان اور بھارت ایک ہی گروپ میں، میچ 15 فروری کو کولمبو میں ہوگا

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ کے شرکا کی ملاقات

ایبٹ آباد میں مسافر وین کو حادثہ، باپ بیٹے اور 2 بہنوں سمیت 6 افراد جاں بحق

ٹرمپ نے صحافی کے سخت سوال پر ممدانی کو کیسے مشکل سے نکالا؟

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت