کراچی میں سمندری طوفان کا خطرہ ٹل گیا، معمولاتِ زندگی بحال

جمعہ 16 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کراچی میں سمندری طوفان ’بپر جوائے‘ کا خطرہ ٹل گیا ہے، مقامی انتظامیہ نے کراچی شہر میں معمول کی سرگرمیاں بحال کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

کمشنر کراچی کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ سمندری طوفان ’بپر جوائے‘ سے کراچی شہر سمیت گرد و نواح میں جو خطرات پیدا ہو ئے تھے وہ اب ٹل گئے ہیں اس لیے شہر میں معمول کی زندگی کو بحال کیا جائے۔

اٰنہوں نے اپنے بیان میں  مزید کہا کہ سمندری طوفان ’بپر جوائے‘ کے سبب اندرون کراچی امتحانات اور دیگر سرگرمیاں معطل کر دی گئی تھیں، اب چوں کہ سمندری طوفان کا خطرہ ٹل چکا ہے اس لیے امتحانات دوبارہ شروع کیے جائیں۔

واضح رہے کہ سمندری طوفان ’بپر جوائے‘ کے متوقع خطرات سے بچنے کے لیے  کراچی انتظامیہ نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔

احتیاطی تدابیر میں پرانی اور بوسیدہ عمارتوں سے شہریوں کا انخلا، ناقص پولز اور پرانے درختوں کو ہٹانے کے ساتھ ساتھ شہریوں سے کہا گیا تھا کہ گھر سے باہر نکلتے وقت احتیاط برتیں، اب جب کہ طوفان کا خطرہ ٹل گیا ہے تو مقامی انتظامیہ کی طرف سے شہریوں کو معمول کی زندگی بحال کرنے کو کہا گیا ہے، تاہم ساحلی علاقوں میں دفعہ 144 اب بھی نافذ ہے ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاکستان اور جرمنی کا مختلف شعبوں میں تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق

’خرابی رافیل طیاروں میں نہیں بلکہ انہیں اڑانے والے بھارتی پائلٹس میں تھی‘، فرانسیسی کمانڈر

’ایلی للّی‘ وزن گھٹانے والی ادویات کی کامیابی سے پہلی ٹریلین ڈالر کمپنی

ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ

کوپ 30: موسمیاتی مذاکرات میں رکاوٹ، اہم فیصلے مؤخر

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت