مسلم لیگ نواز ( پی ایم ایل این ) کے مرکزی رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ’ عام انتخابات بالکل ہونے چاہییں لیکن کراچی میئر کی طرح کا الیکشن نہیں ہونا چاہیے۔
مسلم لیگ ن کے مرکزی راہنما نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ الیکشن کے لیے ہم بھی تیار ہیں اور اس حوالے سے ہمیں بلاول بھٹو زرداری کا چیلنج بھی قبول ہے لیکن الیکشن صاف و شفاف ہونے چاہییں، کراچی میئر کے ا لیکشن پر لوگ اعتراضات اٹھا رہے ہیں۔ کراچی میئر کی طرز کے الیکشن نہیں ہونے چاہییں۔
انہوں نے کہا کہ اتحادی جماعتوں کو مل کر ایسا الیکشن کرانا چاہیے جس کی مثال نہ ملتی ہو، ایسا الیکشن نہیں ہونا چاہیے جس پر انگلیاں نہ اٹھیں، انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کے میئر کے الیکشن میں لوگ اعتراضات اٹھا رہے ہیں اس لیے جہاں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے وہاں الیکشن پر ہمارے بھی اعتراضات ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ مقابلہ ہونا چاہیے لیکن مقابلہ کردار اور قابلیت (پرفارمنس ) پر ہونا چاہیے۔
ایک سوال کے جوا ب میں طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت میں ہم اکیلے نہیں ہیں، ہر چیز اور فیصلے اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے ہوتے ہیں، ہم عدم اعتماد کی تحریک کی طرف نہیں جانا چاہتے تھے۔ عدم اعتماد کی تحریک پیپلزپارٹی کی ہی تجویز پر پیش ہوئی۔ حکومتی فیصلوں میں ہر جگہ پیپلز پارٹی کی مشاورت شامل ہوتی ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں طلال چوہدری نے کہا کہ مشکل ترین اتحادی حکومت تھی لیکن وزیر اعظم شہباز شریف نے اسے انتہائی اچھے انداز سے چلایا۔ شہباز شریف نے بہترین معیشت اور حکومت دونوں کو چلا کر دکھایا۔
بلاول بھٹو کی جانب سے بجٹ پر اعتراضات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ بجٹ کابینہ کی منظوری کے بعد پیش کیا جاتا ہے اور وہاں پر اسحاق ڈار اکیلے فیصلے نہیں کرتے بلکہ وہاں سب حکومتی نمائندے ہوتے ہیں، بجٹ کمیٹی کو باقاعدہ بریفنگ دی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ سیلاب زدگان کے لیے زیادہ متحرک کردار نظر نہیں آیا لیکن اگر بجٹ پر کسی کو کوئی اعتراض ہو گا بھی تو اس کو وزیر اعظم ہی دیکھیں گے، اس میں کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ ملک میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے اس میں تمام اتحادی جماعتیں بھی برابر شامل ہوتی ہیں۔