گزشتہ روز میئر کراچی کی تقریب حلف برداری کے موقع پر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی نبیل گبول سے مبینہ طور پر ناخوشگوار ملاقات کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر اتنی وائرل ہوئی کہ سندھ کے وزیر محنت سعید غنی کو وضاحت کرنا پڑ گئی۔
سعید غنی نے وائرل ویڈیو کو نا مکمل وڈیو قرار دیتے ہوئے کہا کہ سب کچھ ان کے سامنے ہوا۔ ’بلاول نے نبیل گبول سے کچھ دیر بات کی۔ اسی دوران سلمان مراد آ گئے ۔جس پر بلاول بھٹو نے ہلکے پھلکے انداز میں کہا ساری بات یہیں کرلوگے۔‘
سعید غنی کے مطابق بلاول بھٹو کی بات پر نبیل گبول کوپیچھے ہٹنا پڑا۔ مکمل ویڈیو میں بھی نبیل گبول نہ صرف بلاول بھٹو سے ملے بلکہ دونوں نے کچھ دیر بات چیت بھی کی۔
Bilawal Bhutto snubs Nabil Gabol during Mayors Oath Ceremony in Karachi. pic.twitter.com/g2jI3cpkIM
— The Verifíed (@TheVerifLive) June 19, 2023
تاہم پارٹی ذرائع کے مطابق نبیل گبول گزشتہ روز بلاول بھٹو سے اپنی متنازعہ ملاقات میں کراچی کے علاقے لیاری کو درپیش مسائل سے آگاہ کرنا چاہتے تھے، جس پر بلاول نے انہیں وزیر اعلٰی سندھ سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا۔ ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ نبیل گبول لیاری کے مسائل کے ضمن میں حکومت سندھ سے بھی شاکی تھے۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری نبیل گبول کے متنازعہ بیانات زیادہ پسند نہیں کرتے اور پیپلز پارٹی کراچی کی قیادت پر ان کی تنقید اور بے جا بیانات بھی ایک وجہ ہے، جس سے مذکورہ ویڈیو میں یہ تاثر ملتا ہے کہ بلاول بھٹو بظاہر نبیل گبول کی سنگت سے خوش نہیں ہیں۔
دوسری جانب نبیل گبول اپنے متنازع بیانات کے باعث پچھلے دنوں تنقید کا نشانہ بن چکے ہیں۔ اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں ریپ اور جنسی استحصال سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ انگریزی کی ایک مشہور کہاوت ہے کہ اگر متاثرہ خاتون کو پتا ہے کہ اس کا ریپ ہونے والا ہے، بچنے کا کوئی راستہ نہیں ہے تو پھر اس صورت میں متاثرہ خاتون کو بھی اس صورتحال سے لطف اندوز ہونا چاہیے۔‘
وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی بہن بختاور بھٹو زرداری، مصنفہ فاطمہ بھٹو، انسانی حقوق کی کارکن اور وکیل نگہت داد سمیت بیشتر سول سوسائٹی کے رہنماؤں نے نبیل گبول کے اس غیر ذمہ دارانہ بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’گھناؤنا اور قابل نفرت‘ قرار دیا تھا۔