غرقاب سمندری جہاز ٹائٹینک کی باقیات کا مشاہدہ کرنے کی غرض سے بحر اوقیانوس کی تہہ میں اترنے والی ایک چھوٹی آبدوز کے لاپتا ہونے کا واقعہ اس وقت پاکستان میں شہ سرخیوں کا حصہ ہے، کیونکہ اس سیاحتی آبدوز میں سوار پانچ افراد میں پاکستان کی امیر ترین شخصیات میں سے ایک شہزادہ داؤد اپنے 19 سالہ بیٹے سلیمان کے ہمراہ موجود ہیں۔
48 برس کے شہزادہ داؤد پاکستان کے مالدار ترین افراد میں شامل برطانیہ کی پرنس ٹرسٹ چیریٹی کے بورڈ ممبر ہیں۔
داؤد اور ان کے 19 برس کے بیٹے سلیمان سطح سمندر سے 12500 فٹ نیچے موجود ٹائٹینک کے ملبے کو دیکھنے کے لیے سمندر میں گئے تھے۔
اینگرو کی جاری کردہ پریس ریلیز میں بتایا گیا تھا کہ اینگرو کارپوریشن لمیٹڈ کے وائس چیئرمین شہبزادہ داؤد اپنے بیٹے سلیمان کے ہمراہ بحرواقیانوس میں ٹائٹینک کا ملبہ دیکھنے گئے تھے۔
اتوار 18 جون کو شروع ہونے والے سفر کے مسافروں اور آبدوز کا رابطہ اپنے پیچھے موجود جہاز سے اس وقت منقطع ہوا جب کہ کینیڈا کی نیو فاؤنڈلینڈ بندرگاہ سے 370 میل دور تھے۔
شہزادہ داؤد کی اہلیہ کرسٹینا اور بیٹی علینا لاپتہ ہو جانے والوں سے متعلق اطلاعات کی منتظر ہیں۔
شہزادہ داؤد کی کمپنی اینگرو کارپوریشن کھاد، توانائی، فوڈ کے شعبے میں مصنوعات تیار کرتی ہے۔
امریکہ کی فلاڈیلفیا یونیورسٹی سے گلوبل ٹیکسٹنگ مارکیٹ میں گریجویشن اور برطانیہ کی بکنگھم یونیورسٹی سے ایل ایل بی کی ڈگری کے حامل شہزادہ داؤد پاکستان میں پیدا ہوئے۔
شہزادہ داؤد ، داؤد ہرکولیس کارپوریشن کے بھی وائس چیئرمین ہیں جو کیمیکلز تیار کرتی ہے۔
پاکستان کے مالدار ترین گھرانوں میں شامل داؤد فیملی کے برطانیہ میں بھی مضبوط بنیادیں ہیں جہاں شہزادہ داؤد اپنی اہلیہ کرسٹیان کے ساتھ سرے مینشن میں قیام پزیر تھے۔
کینیڈا اور امریکی بحری فورسز کی جانب سے گمشدہ آبدوز کی تلاش کا کامیاب جاری ہے۔
امدادی کارکنوں کے مطابق آبدوز سے آخری رابطہ اس وقت ہوا تھا جب وہ ٹائٹینک کے ملنے کے عین اوپر تھی۔
پاکستانی باپ بیٹے کے ہمراہ آبدوز پر ایکشن ایوی ایشن دبئی کے چیف ایگریکٹو افسر ہامش ہارڈنگ، فرانسیسی کھوجی پال ہینری نارگولٹ اور اوشین گیٹ کے سی ای او اسٹاک ٹن رش بھی شامل تھے۔
امدادی اداروں کے مطابق آبدوز میں اتنی آکسیجن ہے کہ اس کے سوار جمعرات تک زیر سمندر رہ سکتے ہیں۔