’ ای ڈی ٹیک‘ کانفرنس: ملک میں تعلیمی انقلاب کیسے لایا جا سکتا ہے؟

اتوار 25 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ریڈ مارکر سسٹم نے ملک میں پہلی ’تعلیمی ٹیکنالوجی ‘(ای ڈی ٹیک) کانفرنس کا کامیاب انعقاد کیا ہے جس کا مقصد سیکھنے کے عمل کو مؤثر بنانے اور بہتر نتائج حاصل کرنے کے لیے تعلیمی شعبے میں ٹیکنالوجی کے ساتھ تبدیلی لانا تھا۔

کانفرنس میں ملک بھر سے صنعت کاروں، اسکالرز اور پیشہ ورانہ افراد  کو مدعو کیا گیا تھا ۔ شرکائے کانفرنس نے ملک میں میعاری تعلیم کے فروغ اور اس کے بہتر مستقبل کے لیے اپنے نظریات اور خیالات پیش کیے ۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے اپنی رائے پیش کی کہ ملک میں تعلیم کے معیار اور نئی نسل کے بہتر مستقبل کے لیے جدید ٹیکنالوجیز سے استفادہ کیا جانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

مقررین نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجیز کا استعمال کر کے تعلیم کے شعبے میں انقلاب برپا کیا جاسکتا ہے ۔ جدید ٹیکنالوجیز کے استعمال سے طلبا کو بہتر طور پر سیکھنے کے مواقع میسر آئیں گے اور انہیں تعلیم کے شعبے میں نئے افق تلاش کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ جدید ٹیکنالوجیز کے استعمال سے اساتذہ کے تربیتی پروگراموں اور ان کی مجموعی استعداد کار بڑھانے میں بھی مدد لی جاسکتی ہے۔

مقررین نے کہا کہ ریڈ مارکر سسٹمز کی بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر ( سی ای او) گل زیبا کی بصیرت مند قیادت میں تعلیم کے میدان میں جدید تکنیکی ترقی اور سہولیات کی فراہمی کے لیے ایک جامع نقطہ نظر پیش کیا گیا ہے۔ ’ تعلیمی ٹیکنالوجیز کانفرنس‘ کے انعقاد سے ملک کو تعلیم کے شعبے میں ایک نئی جہت ملی ہے۔

مقررین نے کانفرنس میں تعلیمی اداروں کو ڈیجیٹلائزاڈ کرنے اور جدید ڈیجیٹل ٹولز کے استعمال کی ضرورت پر زور دیا۔

مشہور وینچر کیپیٹلسٹ اور اسٹارٹ اپ، ایکو سسٹم کے ماہر یوسف حسین نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس ایک قابل ذکر پلیٹ فارم ہے جو پاکستان میں تعلیم اور ٹیکنالوجی کے باہمی ربط کو اجاگر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی منظر نامے کو تبدیل کرنے کے لیے ایک نقطہ نظر کو اپنانے میں ماہرین تعلیم، پالیسی سازوں اور صنعت کے رہنماؤں کی اجتماعی کوششیں لائق تحسین اور متاثر کن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس تعلیمی شعبے میں بہتری کے لیے سنگ میل ثابت ہو گی، ہمیں یہ چانچنے میں مدد ملی ہے کہ باہمی تعاون کو کیسے فروغ دیا جائے اور بامعنی بات چیت کو کیسے آگے بڑھایا جائے اور کس طرح ٹیکنالوجی ہمارے تعلیمی منتظمین، اساتذہ اور طلبہ کو بااختیار بنا نے کے ساتھ ساتھ تعلیمی معیار کو بہتر بنا سکتی ہے۔

کانفرنس میں پاکستان کے تعلیمی شعبے سے تعلق رکھنے والے نامور نمائندوں بشمول بورڈز آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے چیئرمینوں کا ایک پر وقار اجتماع دیکھا گیا۔ ان کی بصیرت تعلیمی ٹیکنالوجی کی تبدیلی کی طاقت اور سیکھنے کے مستقبل کی تشکیل پر اس کے اثرات پر روشنی ڈالتی ہے۔

تعلیم میں جدید ٹیکنالوجی کی شمولیت

’چیلنجز اور اثرات’ کے عنوان پر بنائے گئے پینل سے خطاب کرتے ہوئے مرتضیٰ زیدی نے کہاکہ میں سائبر ویژن انٹرنیشنل کے بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او )کی حیثیت سے پختہ یقین رکھتا ہوں کہ ’ایڈ ٹیک اسٹارٹ اپس‘ کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کرنا نہایت ہی اہم ہے۔ پاکستان میں تعلیم کے شعبے کی ترقی، سٹارٹ اپس کو سپورٹ اور وسائل فراہم کرنا، جدت طرازی اور انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینا بہت ضروری ہے۔ مقامی سرمایہ کار اس صورت حال میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں کیوں کہ ان کی مدد سے پروگرام کی توسیع میں مدد مل سکتی ہے ۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن ( پی ٹی سی ایل) کے چیف بزنس سروسز آفیسر ضرار ہاشم خان نے بھی نجی اور پبلک سیکٹر کے درمیان بامعنی شراکت داری کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم جدت اور ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے بامعنی شراکت اور تعاون کی طاقت کو تسلیم کرتے ہیں۔ ہم اسٹارٹ اپس اور پرائیویٹ کمپنیوں، خاص طور پر ایڈ ٹیک سیکٹر میں بہتر ماحول فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ پاکستان کی سب سے بڑی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی کے طور پر، پی ٹی سی ایل ہماری مضبوط کلاؤڈ سروسز پیش کر کے تعلیمی ٹیکنالوجیز کی کمپنیوں کو سپورٹ کرنے کے لیے بہترین پوزیشن میں ہے۔

سینئر ٹیک انٹرپرینیور اور وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کی وزارت کے مشیر ذوالفقار علی قزلباش نے اپنے خطاب میں کانفرنس کے انعقاد کو انتہائی قابل تعریف قرار دیا اور کہا کہ تعلیمی رہنماؤں کو ملک بھر میں تعلیمی اداروں کو ڈیجیٹلائز کرنا وقت کی اہم  ضرورت ہے ہم اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ بہتر معیار مختلف خطوں اور علاقوں میں برابری لاتا ہے اور تعلیمی ٹیکنالوجیز سلوشنز کے ذریعے طلبا کو سیکھنے کے بہتر مواقع میسر آ سکتے ہیں۔

انٹر بورڈز کوآرڈینیشن کمیشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) اور سیکرٹری ڈاکٹر غلام علی ملاح نے بھی کانفرنس کے انعقاد کو سراہا اور کہا کہ ‘پاکستان کے تعلیمی اور تحقیقی شعبے میں ’ایڈ ٹیک سلوشنز ‘کو اپنانا محض ایک انتخاب ہی نہیں ہونا چاہیے بلکہ اس جانب آگے بڑھنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ  اب وقت آگیا ہے کہ ہم تعلیم میں انقلاب لانے کے لیے ٹیکنالوجیز کا استعمال کریں اور اس کی افادیت کو پہنچانیں۔ ہم ٹیکنالوجیز کے جدید ٹولز کو استعمال میں لا کر مطلوبہ نتائج حاصل کر سکتے ہیں۔ طلبا کے سیکھنے کی استعداد کار کو بڑھا سکتے ہیں ، تعلیمی معیار کو بلند کر سکتے ہیں اور تدریسی طریقہ کار میں انقلاب برپا کر سکتے ہیں۔’

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp